سکھر: سندھ ٹیچر کوآرڈینیشن کمیٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ جامشورو کو ایک خط کے ذریعے تشویش سے آگاہ کیا ہے کہ اگر درسی کتابوں کی فراہمی میں مزید تاخیر ہوئی تو طلبہ کی تعلیم متاثر ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق سرکاری تعلیمی اداروں میں کتابوں کے فقدان کے باعث تدریسی عمل شروع نہ ہو سکا، سندھ ٹیچرز کوآرڈینیشن کمیٹی نے اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ سندھ اور چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بورڈ جامشورو کو ایک خط لکھ دیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ سرکاری تعلیمی اداروں میں درسی کتابیں نہ ملنے پر تدریسی عمل کا آغاز نہیں ہو سکا ہے، سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ ہمیشہ ایسی کوتاہیوں کا مرتکب ہوتا رہا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ نئے تعلیمی سال کا آغاز ہو گیا ہے لیکن طلبہ و طالبات تک کتابیں نہیں پہنچ سکی ہیں جس پر والدین پریشان ہیں، موسم گرما کی چھٹیوں کے وقفے کے باوجود تعلیمی بورڈ کتابیں فراہم کرنے میں ناکام رہا۔ جب کہ والدین کا کہنا ہے کہ کتابوں کی فراہمی کو یقینی نہ بنانا حکومت سندھ اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی نا اہلی ہے۔
چیئرمین سندھ ٹیچرز کوآرڈینیشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ کتابوں کی فراہمی میں تاخیر کی گئی تو طلبہ و طالبات کا حرج ہوگا۔