کیمبرج انٹرنیشنل ایگزامنیشن نے پاکستانی طلبہ کی مشکلات بڑھا دیں، اے لیول کے نتائج کا اعلان ہوتے ہی طلبہ میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی۔
تفصیلات کے مطابق 9 اور 12 مئی کو کشیدہ حالات کی وجہ سے پاکستان میں اے لیول کے پرچے منسوخ کیے گئے تھے، جس پر کیمرج نے پیپرز ری شیڈول کرنے کی بجائے ان کی ایوریج مارکنگ کر دی، جس سے چند ہی طلبہ اے اور بی گریڈ حاصل کر سکے ہیں، نتائج کا اعلان ہوتے ہی طلبہ میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی۔
طلبہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے، طلبہ کی حمایت میں بھی لوگ سامنے آنے لگے ہیں، طلبہ کی جانب سے کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں پُرامن احتجاج کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔
طلبہ کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے، کیمبرج کو چاہیے یہ پیپرز دوبارہ لیے جائیں تاکہ ہمارے گریڈز بہتر ہو سکیں، کچھ طلبہ نے پرچوں کی دوبارہ جانچ کا مطالبہ کیا تو کسی نے دوبارہ امتحان کی تجویز دی۔
ن لیگ کی رہنما مریم نواز نے بھی سوشل میڈیا پر اے لیول نتائج پر تشویش کا اظہار کیا، اور لکھا سی آئی ای انصاف کی بنیاد پر رواں برس اپنے گریڈنگ سسٹم کا جائزہ لے۔
سماجی رہنما جبران ناصر نے ٹوئٹر پر لکھا کچھ طلبہ کے پیغامات واقعی تکلیف دہ اور پریشان کن تھے، امید ہے کیمبرج انٹرنیشنل اور برٹش کونسل اس معاملے کا نوٹس لیں گے۔