بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے صوبائی نگراں کابینہ کو چیلنج کرنے کی درخواست واپس لینے کے باوجود کیس کو آگے چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق نگراں بلوچستان کابینہ کو صوبے کی ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا اور گزشتہ سماعت میں درخواست گزار نے نگراں کابینہ مٰں شامل وزرا اور مشیران پر اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ درخواست گزار کامؤقف تھا کابینہ میں شامل نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی برطانوی شہری ہیں۔
درخواست گزار نے نگراں وزیر تعلیم قادر بلوچ کا تعلق کے پی سے ہونے کا دعویٰ بھی کیا تھا اور کہا تھا کہ انہیں مردان یونیورسٹی میں غیر قانونی بھرتیوں پر سزا ہوچکی ہے۔
درخواست میں مشیر ثانیہ خان کو سابق وزیر اعلیٰ کی کو آرڈینیٹرہونے پر سیاسی تعیناتی کہا تھا جب کہ نگراں وزیر داخلہ زبیر جمالی کے بارے میں کہا تھا کہ وہ اسپیکر جان جمالی کے قریبی عزیز ہیں۔
آج سماعت کے موقع پر درخواست گزار نے اپنی درخواست کو واپس لے لیا تاہم چیف جسٹس ہائی کورٹ نعیم اختر افغان نے مذکورہ کیس آگے چلانے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کیس بے شک واپس لے لیں لیکن میں یہ کیس آگے چلاؤں گا جس کے بعد انہوں نے سماعت 11 ستمبر تک ملتوی کر دی۔