اسرائیلی حریف سے مقابلے کے بعد ہاتھ ملانے پر ایران نے ویٹ لفٹر پر تاحیاب پابندی لگا دی۔
ایرانی ویٹ لفٹر مصطفیٰ رجائی پر پولینڈ میں ہونے والے ایک مقابلے میں اسرائیلی سے ہاتھ ملاتے ہوئے تصویر کے منظر عام پر آنے کے بعد عمر بھر کے لیے اپنے ملک کے لیے مقابلہ کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی۔
ایک تجربہ کار ویٹ لفٹر مصطفیٰ راجائی پولینڈ میں 2023 ورلڈ ماسٹر ویٹ لفٹنگ چیمپئن شپ میں اپنی کیٹیگری میں دوسرے نمبر پر رہے اور ہفتے کے روز اپنے گرد ایرانی پرچم لپیٹے پوڈیم پر کھڑے ہوئے تھے۔
پوڈیم کے دوسرے قدم پر اسرائیل کے میکسم سویرسکی کھڑے تھے جو تیسرے نمبر پر رہے۔
#Irán suspende de por vida al levantador de pesas Mostafa Rajaei por estrechar la mano de su competidor de #Israel Maksim Svirsky en un campeonato en Polonia. pic.twitter.com/AqOnqVZsN2
— Fuente Latina (@FuenteLatina) August 30, 2023
دونوں کھلاڑیوں نے مصافحہ کیا اور ایک ساتھ تصویر کھنچوائی جس کی وجہ سے ایران ویٹ لفٹنگ فیڈریشن نے راجائی پر تاحیات تمام کھیلوں کی پابندی عائد کر دی جس کی وجہ سے اسے "ناقابل معافی” جرم قرار دیا گیا۔
یہ واضح کیا گیا ہے کہ "فیڈریشن کے عہدے اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس اسٹیبلشمنٹ کے عہدوں سے ہم آہنگ ہیں اس لیے رجائی پر زندگی بھر "کھیلوں کی تمام سہولیات” میں داخل ہونے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
ویٹ لفٹنگ ٹیم کے سربراہ حامد صالحیہ کو بھی ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا اور فیڈریشن نے کہا ہے کہ تجربہ کار ویٹ لفٹرز کی نمائندگی کے لیے بنائی گئی کمیٹی کو بھی تحلیل کر دیا گیا ہے۔