اتوار, ستمبر 29, 2024
اشتہار

ویڈیو: پیغمبر اسلام ﷺ کی ہجرت مدینہ کے واقعات پر منفرد نمائش

اشتہار

حیرت انگیز

سعودی عرب میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی تاریخی ہجرت مدینہ کے واقعات پر منفرد نمائش جاری ہے جس کو لوگ جوق درجوق عقیدت سے دیکھ رہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق کا سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں شاہ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچر اثرا کے تعاون سے نیشنل میوزیم میں پیغمبرِ اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ہجرت مدینہ سے متعلق واقعات ہر مبنی اپنی نوعیت کی پہلی اور منفرد نمائش کا آغاز کر دیا گیا ہے، جس میں آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ہجرت کے اہم تاریخی واقعات کو مختلف ماڈلز اور تھری ڈی اسکرینوں کی مدد سے اجاگر کیا گیا ہے۔

اس نمائش کو دیکھنے کے ملکی اور غیر ملکیوں کی بڑی تعداد آ رہی ہے اور عقیدت واحترام کے ساتھ اس کا نظارہ کر رہی ہے۔ نمائش میں ہجرتِ مدینہ کے قدیم راستوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ حضورِ اکرم ﷺ کے نعلین مبارک کے پہلے عکس اورمسجدِ الحرام کا ماڈل بھی نمائش کا حصہ ہیں جب کہ اس میں عرب کی قدیم تہزیب کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔ یہ نمائش 30 دسمبر تک جاری رہے گی۔

- Advertisement -

 

یاد رہے کہ ہجرت مدینہ وہ ہجرت تھی جس نے تاریخ کا دہارا بدل کر رکھ دیا اور اسلامی ریاست کی بنیاد رکھی، اسی اہم واقعے کے بعد سے ہجری تقویم کا آغاز ہوا۔ نمائش میں ان نمونوں کے بارے میں سب سے اہم دستیاب معلومات کا احاطہ کیا گیا ہے، جو عمومی طور پر اسلامی تہذیب کی فراوانی اور خاص طور پر پیغمبر اسلام ﷺ کے ورثے کے تنوع کی عکاسی کرتی ہے۔

 

شاہ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچر (اثرا) کے ڈائریکٹر عبداللہ الراشد نے کہا کہ”پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نقش قدم پر ہجرت کی نمائش نہ صرف ایک نمائش ہے بلکہ یہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد تحقیقی پروگرام ہے جس کے ذریعے انتہائی احتیاط کے ساتھ مقامی اور بین الاقوامی ماہرین کے ذریعے ہجرت کے14 مراحل کو ڈیزائن کیا گیا۔ ان انٹرایکٹو اسٹیشن، ایک دستاویزی فلم اور ایک کتاب کی شکل میں ہجرت کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ اس نمائش کی تیاری کے لیے 70 سے زیادہ مقامی اور بین الاقوامی ماہرین نے حصہ لیا۔

Comments

اہم ترین

ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

مزید خبریں