آئندہ ماہ بھارت میں شیڈول آئی سی سی ورلڈ کپ کے لیے آن لائن ٹکٹوں کی فروخت میں دھوکا دہی پر خود انڈین شائقین پھٹ پڑے اور بی سی سی آئی پر جعلی ٹکٹوں کی فروخت کا الزام لگا دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق آئندہ ماہ 5 اکتوبر سے شروع ہونے والے کرکٹ کے سب سے بڑے میلے ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے بک مائی شو نامی کمپنی نے ٹکٹوں کی آن لائن فروخت کا معاہدہ کیا لیکن اس کی ویب سائٹ سے آن لائن ٹکٹ کی خریداری شائقین کرکٹ کے لیے درد سر بن گئی ہے۔
عالمی کپ کے میچوں کی ٹکٹوں کی فروخت کے اعلان کے ساتھ ہی بُک مائی شو نامی ویب سائٹ پر خریداری کے لیے غیر معمولی رش ہے اور فروخت شروع ہونے کے چند منٹ بعد ہی تمام ٹکٹ بک جاتے ہیں اور شائقین کرکٹ کی بڑی تعداد ٹکٹوں کے حصول میں ناکام رہتی ہے جس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہو گیا ہے اور بھارتی شائقین کرکٹ بی سی سی آئی، آئی سی سی اور بُک مائی شو پردھوکا دہی اور ورلڈ کپ کی جعلی ٹکٹوں کی فروخت کا بھی الزام عائد کر رہے ہیں۔
ایک ٹوئٹر ہینڈلر پیرونیل نے کہا ہے ک ٹکٹ بکنگ والی بات انڈیا کے لیے بہت بڑا دھوکا ثابت ہوگا اس میں شفافیت صفر ہے۔
This ticket booking thing might turn out to be the biggest scam in India. There's zero transparency
— 🫀 Henry Li enthusiast (@Peroneal_) September 3, 2023
فرحان نامی صارف نے یہ الزام عائد کیا ہے کہ آئی سی سی، بی سی سی آئی اور بُک مائی شو کے گٹھ جوڑ سے کرکٹ کی تاریخ کا سب سے بڑا دھوکا ہو رہا ہے۔ انڈیا کے میچوں کے لیے ٹکٹوں کی فروخت اصل میں شروع ہی نہیں ہوئی بلکہ صرف اشرافیہ کو خوش کرنے کے لیے جعلی ٹکٹ فروخت کے لیے پیش کیے گئے ہیں۔
Biggest scam in Cricket history by the fraud trio of @ICC @BCCI and @bookmyshow. Ticket sales for India matches actually never opened. Just to accommodate elites, a false facade of availability ran throughout. Ahmedabad with a 132000 capacity for India vs Pakistan. pic.twitter.com/wx3M7YV3F6
— Farhan (@farhhhaan) September 3, 2023
ایک دل جلے صارف رتنیش نے لکھا کہ ’انڈیا اور پاکستان کا میچ اسٹیڈیم میں دیکھنے کا خواب اب حتمی طور پر ختم ہوگیا ہے۔ بی سی سی آئی شرم کرو، بُک مائی شو شرم کرو۔
The dream of watching the India vs Pakistan cricket World Cup match from the stadium has officially ended.#ShameOnBCCI #ShameOnBMS pic.twitter.com/kiIiA6YXi9
— R A T N I S H (@LoyalSachinFan) September 3, 2023
سمیر الانا نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’1992 کا فراڈ ہسنل مہتا نے کیا تھا، 2003 کا فراڈ عبدالکریم تیلگی نے کیا تھا جبکہ 2023 کا فراڈ بُک مائی شو کر رہا ہے۔
Scam 1992 – Harshad Mehta
Scam 2003 – Abdul Karim Telgi
Scam 2023 – Book My Show— Sameer Allana (@HitmanCricket) September 3, 2023
فرضی کرکٹر کہتے ہیں کہ ’بُک مائی شو پر کچھ بھی نہیں تھا، ہم قطار میں صرف ہوا خریدنے کے لیے کھڑے تھے، کوئی ٹکٹ نہیں تھے، صرف دھوکا تھا، بہت اچھے۔
There was nothing on Book my show. We all were in queue to book air. No tickets, only scam. Good job.
— Silly Point (@FarziCricketer) September 3, 2023
یش پتیدر نے اپنی ٹویٹ میں بُک مائی شو کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ ’اسٹیڈیم میں ایک لاکھ 30 ہزار تماشائیوں کی گنجائش ہے، آپ نے صرف 7500 ٹکٹ فروخت کے لیے رکھے ہیں۔ باقی ٹکٹ کہاں ہیں؟ یہ قابلِ قبول نہیں ہے۔
see this pic.twitter.com/wTVphGjlGe
— Yash Patidar (@YashPatidar07) September 3, 2023