رباط: مراکش میں آنے والے تباہ کن زلزلے سے جاں بحق افراد کی تعداد 3 ہزار ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مراکش زلزلہ سے جاں بحق افراد کی تعداد تین ہزار ہو گئی، اب تک زلزلے سے جاں بحق ہونے وا لے 2884 افراد کو سپرد خاک کیا جا چکا ہے۔
زلزلہ زدگان کو امدادی سامان کی فراہمی میں کمی کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے انھیں زندگی کھلے آسمان تلے گزارنی پڑ رہی ہے، خیموں کی تعداد ضرورت سے کم ہے اور اکثر دوائیں بھی دستیاب نہیں۔
سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ زلزلہ زدگان کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں، طبی عملے اور امدادی کارکن مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں کیوں کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ملبے تلے زندہ بچ جانے والوں تک بروقت پہنچنے کی امیدیں بھی کم ہوتی جا رہی ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ زلزلے سے کم از کم ایک لاکھ بچے متاثر ہوئے ہیں، جب کہ مراکش میں اس وقت تلاش اور بچاؤ کے آپریشن میں حصہ لینے والوں میں قطر، اسپین، متحدہ عرب امارات اور برطانیہ شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ پہاڑی دیہاتوں میں عام طور پر مٹی کے اینٹوں سے مکانات بنائے جاتے ہیں، اس لیے جب وہ منہدم ہوئے تو مٹی کا ڈھیر بن گئے ہیں اور ان میں ہوا کے گزر کے لیے کوئی جگہ نہیں بچتی، جس کی وجہ سے ان میں دبنے والوں کے بچاؤ کی کوئی امید نہیں ہے، اور مرنے والوں کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے۔