ریاض: سعودی عرب کے دارلحکومت ریاض میں صحرا بھی سیاحت کا مرکز بننے لگے، صحرا ئے بلام کی خوبصورتی اور سکون نے سیاحوں کا دل جیت لیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صحرائے بلام ریاض کے جنوب میں واقع ایک بڑا علاقہ ہے جو ریت کے بلند ٹیلوں کیلئے مشہور ہے۔ سیاح یہاں پر سینڈ بورڈنگ اور اونٹ کی سواری سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
ٹھنڈی ریت پر طلوع آفتاب کا نظارہ حیرت انگیز تجربات میں سے ایک ہے، ستاروں سے سجی رات صحرا کا حسن دوبالا کردیتی ہے جبکہ فراٹے بھرتی، راستہ بناتی گاڑیاں حسین منظر پیش کرتی ہیں۔
ریاض کے اس صحرائی ٹریک پر ماہر ڈارئیورز اپنی مہارت دکھاتے ہوئے نظر آتے ہیں، جبکہ ریت میں دھنستی، دھول اڑاتی گاڑیاں دیکھنے والوں کو حیرانی میں مبتلا کردیتی ہیں۔
ڈارئیورز کا کہنا ہے مشکل ٹریک پر راستے بنانا دلچسپ تجربہ ہے، جبکہ سعودی حکومت سیاحوں کیلئے صحرا میں مزید تفریحی سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔
دوسری جانب سعودی حکام نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ معذوروں کے ساتھ ناروا سلوک پر سخت سزا ملے گی، جرم کے مرتکب شخص کو پانچ لاکھ ریال تک جرمانے اور دو برس قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ام القری سرکاری گزٹ نے معذوروں کے حقوق کے حوالے سے قانون کی تفصیلات جاری کی ہیں۔ مذکورہ قانون کا مقصد صحت مند انسانوں کی طرح معذوروں کے حقوق کا تحفظ اور ان کے حقوق کے حصول کو یقینی بنانا ہے۔
قانون کے تحت معذوروں کے ساتھ ناروا سلوک قابل سزا جرم گردانا گیا ہے۔ اس پر پانچ لاکھ ریال تک جرمانہ عائد ہوسکتا ہے، اس کے علاوہ دو برس قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
نگراں ادارے اس بات کے پابند ہونگے کہ وہ متعلقہ اداروں کے تعاون سے معذوروں کا ڈیٹا مرتب کریں جس سے ضرورت پڑنے پر استفادہ کیا جائے گا۔ اس ڈیٹا کی مدد سے معذوروں کے لیے خدمات کا معیار بلند کیا جاسکے گا۔