کویت میں گھریلو ملازمین کی بھرتی کے حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا گیا، گھریلو مزدوری کے امور کے ماہر بصام الشمری کا کہنا ہے کہ آنے والا وقت بنگلہ دیش کی قیادت میں نئے مشرقی ایشیائی ممالک سے گھریلو ملازمین کی بھرتی کے لیے دروازے کھولنے کے اعلان کا مشاہدہ کرے گا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کویت کے نائب وزیر اعظم کی جانب سے نئے ممالک سے نجی اور گھریلو شعبوں میں غیر ملکی کارکنوں کو بھرتی کرنے کے لیے تعاون کے فریم ورک کھولنے کی ضرورت پر زور دیا گیا، جس کے باعث مارکیٹ میں خاص طور پر پیشہ ورانہ اور تکنیکی کارکنوں کی بڑی کمی کو پورا کیا جاسکے گا۔
بصام الشمری نے اس حوالے سے وضاحت کی کہ سردیوں کی تعطیلات کے اختتام اور نئے تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ ساتھ، کویتی اور غیر ملکی خاندانوں کو گھریلو ملازمین کی خدمات حاصل کرنے کی ضرورت بڑھ جاتی ہے تاہم، مارکیٹ میں موجودہ تعداد ان خاندانوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔اس حوالے سے اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ”کویتی خاندانوں کی طرف سے موجودہ نئے گھریلو ملازمین کے کم معیار خاص طور پر عربی زبان کی رکاوٹ اور مہارت کی کمی کے باعث شکایات سامنے آرہی ہیں۔
الشمری کی جانب سے متعلقہ سرکاری اداروں سے مطالبہ کیا گیا کہ گھریلو ملازمین کی بھرتی کے لیے نئے ممالک کے ساتھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کرنے کی رفتار کو بڑھایا جائے تاکہ ملک میں فلپائنی گھریلو ملازمین کی موجودہ کمی کو پورا کیا جا سکے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نئی بھرتی کھولنے سے مارکیٹ میں توازن پیدا ہوتا ہے، مزدوروں کی قلت کے مسائل حل ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مملکت میں زیادہ تر غیر ملکی کارکن انگریزی زبان میں ہیں، جس سے عدم موافقت اور کام کرنے سے انکار کے امکانات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔