پھول گوبھی اللہ پاک کی وہ نعمت ہے جو آپ کو غذایت فراہم کرنے کے ساتھ شفاء بھی فراہم کرتی ہے، پھول گوبھی ہمارے جسم کو متعدد بیماریوں کے خلاف مضبوط بناتی ہے اور دل کے مختلف امراض میں بھی بہت زیادہ فائد مند ہے۔
پھول گوبھی عام طور پر موسم سرما کی سبزی میں شمار ہوتی ہے، اگر اس کے ذائقے کی بات کی جائے تو اس کا ذائقہ پھیکا اور تاثیر سرد و خشک ہے۔ ہمارے ہاں اکثر اسے آلو کے ہمراہ پکایا جاتا ہے جو مناسب نہیں ہے اس سے یہ نفاق پیدا کرنے کا باعث بنتی ہے۔ پھول گوبھی میں موجود فاسفورس، وٹامن بی، وٹامن سی پائے جاتے ہیں جو کہ دانتوں کی بیماریوں کے لئے مفید ہیں۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ درمیانی جسامت کی ایک پھول گوبھی میں کینو سے زیادہ وٹامن سی، وافر مقدار میں وٹامن کے (K)، بی ٹا کیروٹین کی شکل میں وٹامن اے، کئی اقسام کے وٹامن بی (بی1، بی2، بی3، بی5، بی 6 اور فولک ایسڈ یعنی وٹامن بی9)، فائبر، فائٹو کیمیکلز اور اہم غذائی معدنیات بھی موجود ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ پھول گوبھی میں کینسر سمیت کئی بیماریوں سے بچانے کی خداداد صلاحیت موجود ہے۔ اس سے بدہضمی اور اپھارہ کی شکایت ہو جاتی ہے، یہ خون صاف کرنے والی بہترین سبزیوں میں شمار کی جاتی ہے، پھول گوبھی بلغم کو روکتی ہے اور مسوڑھوں کے لئے بہت مفید ہے۔
پھول گوبھی پیشاب لانے آور دیگر خصوصیات کی حامل ہے اور خون کو مضر اثرات سے پاک کرتی ہے جس کی وجہ سے جلد پر اس کے اثرات بہت پڑتے ہیں۔ خونی وبادی بواسیر کے علاوہ پیشاب کی جلن اور جریان کے لئے بھی بہت مفید ہے، اس کے استعمال سے پھنسی پھوڑے اور بواسیر کی شکایت دور ہو جاتی ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ پھول گوبھی کو تیل اور گھی میں پکانے کے بجائے کچی حالت میں، بھاپ پر نرم کرکے یا پانی میں ابال کر کھانا چاہیے کیونکہ ان صورتوں میں اس کے مفید قدرتی غذائی اجزاء محفوظ رہتے ہیں۔پھول گوبھی کے صحت بخش اثرات سے مستفید ہونے کے لیے ہمیں اس کے ڈنٹھل اور پتوں کو بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
پھول گوبھی سے شوگر کے مریضوں کو بھی فائدہ پہنچتا ہے کیونکہ گوبھی میں ایسے قدرتی مادّے پائے جاتے ہیں جو خون میں شوگر کی مقدار کم کرتے ہیں، جس سے آپ کی صحت اچھی رہتی ہے۔
ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر آپ امراض سینہ کا شکار ہیں تو گوبھی استعمال نہ کریں، جبکہ آلو کے ہمراہ بھی اسے استعمال نہ کریں، البتہ اس کا ادرک اور گوشت کے ساتھ استعمال زیادہ بہتر ہے۔