اشتہار

دریائے ایمیزون میں سیکڑوں ڈولفنوں کی پراسرار ہلاکت کی وجہ معلوم ہو گئی

اشتہار

حیرت انگیز

دریائے ایمیزون میں ڈولفنوں کی پراسرار ہلاکت کی وجہ معلوم ہو گئی، ماہرین نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ایمیزون ڈولفنیں شدید خشک سالی اور گرمی کی وجہ سے ہلاک ہوئیں۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے برازیل میں دریائے ایمیزون کی ایک معاون دریا میں 120 دریائی ڈولفنوں کی لاشیں تیرتی ہوئی اس طرح پائی گئی تھیں، جن کے بارے میں اب ماہرین کو شبہ ہے کہ یہ شدید خشک سالی اور گرمی کی وجہ سے مر گئی تھیں۔

- Advertisement -

محققین کا خیال ہے کہ شدید خشک سالی کے دوران دریا کی سطح کم ہو گئی جس کی وجہ سے پانی گرم ہو گیا اور درجہ حرارت اتنا بڑھا کہ ڈولفن کے لیے ناقابل برداشت ہو گیا۔ ایمزون دریا میں درجہ حرارت 102 ڈگری فارن ہائیٹ تک ریکارڈ کیا گیا۔

پانی میں آکسیجن کی کمی کی وجہ سے حال ہی میں ایمیزون کے دریاؤں پر ہزاروں مچھلیاں مر چکی ہیں۔ برازیل کی وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی کے ایک تحقیقی گروپ نے کہا ہے کہ پیر کو ٹیفے جھیل کے آس پاس کے علاقے میں دو اور مردہ ڈولفنیں پائی گئی ہیں۔

ڈولفنیں مرنے کے بعد گل سڑ گئی تھیں اور علاقے میں بدبو پھیلنے لگی، حفاظتی لباس پہنے ماہرین حیاتیات نے ان کی لاشیں نکال کر پوسٹ مارٹم کیا تاکہ مرنے کی وجہ معلوم کی جا سکے، پیر کے روز بھی ماہرین نے ایک جھیل سے مردہ ڈولفنوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے نکالنے کا سلسلہ جاری رکھا۔

واضح رہے کہ دریائے ایمیزون کی ڈولفن زیادہ تر حیرت انگیز گلابی رنگ کی ہوتی ہے، یہ میٹھے پانی کی ایک منفرد ڈولفن ہے جو صرف جنوبی امریکی دریاؤں میں پائی جاتی ہے، جب کہ دنیا میں میٹھے پانی کی ڈولفنوں کی انواع بہت کم رہ گئی ہیں، اس کی وجہ سست تولیدی سائیکل ہے، جس کے سبب ان کی آبادی خطرات کا شکار ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں