عالمی عدالت انصاف کے سابق وکیل نے کہا ہے کہ امریکا کبھی بھی اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں پیش نہیں کرتا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف کے سابق وکیل جیفری نائس نے امریکا اور اسرائیل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں انصاف کے منافی اقدامات کا مرتکب قرار دیا ہے۔
اپنے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کا یہ دعویٰ کہ وہ عالمی قوانین کا احترام کرتے ہیں قابل بھروسہ نہیں کیونکہ امریکا کبھی بھی اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں پیش نہیں کرتا۔
جیفری نائس نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی کارروائی عالمی عدالت انصاف میں آنی چاہئیں، امریکا ہمیشہ اسرائیل کو ظلم کے باوجود عالمی عدالت انصاف سے بچاتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل درآمد نہیں کرتا امریکا بھی خاموش ہے اور دونوں ممالک ڈھٹائی سے عالمی قوانین کا احترام کرنے کا جھوٹا دعویٰ بھی کرتے ہیں۔
جیفری نائس کا کہنا تھا کہ اب بھی یو این سلامتی کونسل نے عالمی عدالت سے رابطہ کیا تو امریکا اسرائیل کو بچالے گا، حماس کاحملہ غلط تھا لیکن اسرائیل کی بمباری بھی درست نہیں ہے۔
سابق وکیل آئی سی سی نے کہا کہ اسرائیل کی غزہ میں سویلین پر بمباری عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، غزہ کا مکمل محاصرہ، خوراک اور پانی کی بندش تو سراسر جنگی جرم کا ارتکاب ہے۔