جمعرات, ستمبر 19, 2024
اشتہار

خوش طبعی ایک نعمت!

اشتہار

حیرت انگیز

ڈاکٹر سید عابد حسین ایک مدرس، ادیب اور مضمون نگار ہیں جن کی مختلف موضوعات پر کتب شایع ہوچکی ہیں۔

ان کے ایک انشائیہ بعنوان حضرتِ‌ انسان سے ماخوذ یہ سطور آپ کو معاملاتِ‌ زمانہ اور میل جول میں غور و فکر پر آمادہ کرتی ہیں۔ ملاحظہ کیجیے۔

’’ظرافت یا خوش طبعی جو انسان کو ہنسنے ہنسانے پر اکساتی ہے، قدرت کی ایک بہت بڑی نعمت ہے۔ دراصل یہ احساسِ تناسب کی صفت ہے اور اسے تہذیب یا کلچر کی بنیاد سمجھا جاتا ہے جس میں احساسِ ظرافت ہوتا ہے۔ اس کی نظر میں ہر قسم کی بے اعتدالی، بے تکا پن، بھونڈا پن فوراً کھٹکتا ہے۔ وہ ان چیزوں پر خود ہنستا ہے اور دوسروں کو ہنساتا ہے۔ اس طرح وہ ایک طرف المِ ہستی کے بوجھ کو ہلکا کرتا ہے اور دوسری طرف لوگوں کو ان کے عیوب کی طرف توجہ دلا کر اصلاح کا موقع دیتا ہے۔ مگر شرط یہ ہے کہ ظرافت کا استعمال بے دردی سے نہیں ہمدردی سے کیا جائے۔ یہ نہ ہو کہ جس پر ہم ہنسیں اسے رلا دیں۔ اس سے تو ضد اور عداوت پیدا ہوتی ہے۔ ظرافت کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ جس کی ہنسی اڑائی جائے وہ خود بھی ہنس پڑے اور جھینپ کر کہے، ’’بھئی بات تو ٹھیک ہے‘‘ یہ ہمدردی کا جذبہ اس وقت نمایاں ہوتا ہے جب ہم اپنے آپ کو اپنی ظرافت کا نشانہ بناتے ہیں۔ اپنے اوپر ہنسنے میں ہمارا انداز یہ ہوتا ہے کہ ہماری یہ حرکت تو واقعی بے تکی تھی مگر یوں ہم آدمی اچھے ہیں۔ یہی انداز سب کے ساتھ ہونا چاہیے۔

- Advertisement -

صحیح احساسِ ظرافت یا احساسِ تناسب رکھنے والا جانتا ہے کہ دنیا میں سراسر اچھا یا سراسر برا کوئی نہیں ہوتا۔ ‘‘

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں