سابق کپتان اظہرعلی نے افغانستان کیخلاف شکست پر پاکستانی کارکردگی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اظہرعلی نے کہا کہ اسپن توخراب تھی ہی تھی فاسٹ بولنگ بھی خراب ہو گئی افغان ٹیم میں 3 سے 4 بلےباز ہیں انہیں بھی آؤٹ نہ کر پائے تو بالنگ کس کام کی، اچھے بولرز کو لیگ کھیلنے کیلئے جانے دیا گیا تو یہ نتیجہ تو نکلنا ہی تھا۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کامران اکمل نے کہا کہ قومی ٹیم میں جو تبدیلیاں کرنی چاہیے تھی وہ نہیں کی گئی، 3 سال سےایک ہی ٹیم لےکر چل رہے ہیں کئی کھلاڑی آؤٹ آف فارم ہوئے تو وہ بھی سامنےنظر آ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کرکٹ اچھی کھیلی لیکن ابتدا میں رنز زیادہ نہیں بنا سکے آخر میں افتخار اور شاداب اچھا کھیلے، اسپنرز کو کردار ادا کرناچاہیے تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ نسیم شاہ کی انجری کی وجہ سےبالنگ بری طرح متاثرہوئی ہے بابراعظم اوررضوان نے غلط شارٹس کھیلے جس کی وجہ سےوکٹ گنوائی جب کہ افغانستان ٹیم اچھاکھیلی ہے، وکٹ بھی نہیں دی اور رن ریٹ بھی برقرار رکھا جب تک بالر کو 4،5 روز والے میچز نہیں کھلائیں گے میچ وننگ بالرز نہیں بن سکتے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے باسط علی نے کہا کہ بولنگ ہیڈکوچ نےکہاتھااسپن بولنگ کی کوچنگ نہیں آتی ٹیم کیلئے اسپن بولنگ کا کوئی کوچ نہیں رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بورڈ چیئرمین اپنے دوستوں کو نواز رہےہیں جوحکومت آتی ہےوہ اپناپی سی بی بورڈچیئرمین لےآتی ہے پی سی بی کاچیئرمین نہیں دراصل حکومت کاچیئرمین بن رہا ہے بورڈ کا چیئرمین منتخب ہو کر آنا چاہیے نامزد ہو کر نہیں۔
باسط علی کا کہنا تھا کہ پی سی بی ہیڈکوارٹرزمیں تعینانیوں میں بلاول کو بدنام کیا جا رہا ہے تعیناتیوں میں بلاول کانام استعمال کیا جا رہا ہے زرداری صاحب نوٹس لیں آپ کی پارٹی کا نام خراب کیا جا رہا ہے۔