اسلام آباد:احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر سابق وزیراعظم نوازشریف نے عدالت میں سرینڈر کر دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق دوران سماعت جج محمد بشیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے بھی دستخط کرائے جائیں، جس کے بعد نوازشریف کو حاضری لگوانے کے لئے روسٹرم پر بلا لیا گیا۔ جج محمد بشیر نے نوازشریف کوحاضری لگانے کے بعد جانے کی اجازت دیدی۔
پاکستان مسلم لیگ کے کارکنوں کی جانب سے سابق وزیر اعظم کے عدالت پر پہنچنے کے موقع پر پھول نچھاور کئے گئے، جبکہ اس موقع پر اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ باہر سڑکیں بند ہیں، عوام ہی عوام ہے۔
جج محمد بشیر نے نوازشریف کوحاضری لگانے کے بعد جانے کی اجازت دیدی، نوازشریف حاضری لگانے کے بعد احتساب عدالت سے روانہ ہوگئے۔
اس سے قبل نگران پنجاب کابینہ نے العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا معطل کردی، ذرائع نے بتایا کہ کریمنل پروسیجرل کوڈسیکشن401 کے تحت حکومت مجرم کی سزا معطل کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ سال 2019 میں نواز شریف کی لندن روانگی سے قبل بھی سیکشن401 کے تحت سزا معطل کی گئی تھی۔
اس حوالے سے سابق اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ قانون واضح ہے اسلام آباد ہائیکورٹ کا اپنا فیصلہ بھی موجود ہے، فیصلے میں ہے کہ سزا معطل کے معاملات صوبائی حکومت دیکھ سکتی ہے ، اس کی نظیر 426 میں بھی ملتی ہےاور عدالتی فیصلے میں بھی، اسلام آباد ہائیکورٹ کےفیصلے پر عمل ہوچکا ہے، نگران حکومت بھی سزا معطل کرسکتی ہے۔