اشتہار

پرویزمشرف کےخلاف غداری کیس کی تیسری سماعت شروع

اشتہار

حیرت انگیز

پرویزمشرف کے خلاف غداری کیس کی تیسری سماعت شروع ہوئی تو معاملہ پھر وہی تھا، پرویز مشرف کو پیش کیا جائے، وکلا کا اصرار تھا سیکورٹی خدشات شدید ہیں، اس کت ساتھ ہی سابق صدر کے وکلاء نے خود کو ملنے والوں دھمکیوں کا معاملہ بھی اُٹھایا۔

پرویز مشرف کے وکیل نے بتایا کہ ان کی کار پرحملہ کیا گیا، دھمکیاں دی گئیں، جاسوسی بھی کی جارہی ہے، رات ایک بجے سے صبح پانچ بجے تک گھر کی گھنٹی بجائی جاتی رہی، رات بھر نہیں سو سکا، ان حالات میں دلائل نہیں دے سکتے، مشرف کو نہ بلایا جائے۔

جس پر جسٹس فیصل عرب نے کہا ہم آپ کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم جاری کرتے ہیں، مشرف کی حاضری یقینی بنائیں، اسکے بعد ریلیف دیدیا جائیگا، دوران سماعت پرویز مشرف اور حکومتی وکلاء کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔

- Advertisement -

سابق صدر کے وکیل ابراہیم ستی نے بتایا کہ اکرم شیخ نے کہا میرا نشانہ قصوری نہیں پیر زادہ ہوگا، جس پراکرم شیخ نے کہا انھوں نے دھمکی نہیں دی بلکہ درخواست کی تھی کہ ایک دوسرے کی ذات پر حملے نہیں کیے جائیں۔

ایک موقع پر مشرف کے وکیلوں نے عدالتی کاروائی کا بائیکاٹ کردیا، تاہم بعد میں وہ عدالت میں واپس آگئے، وکلاء کے آپس میں بات کرنے پر پابندی لگاتے ہوئے جسٹس فیصل عرب نے کہا آپس میں بات کی گئی تو اسے عدالتی کاروائی میں مداخلت سمجھا جائیگا۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں