قطر کی ایک عدالت نے بھارتی بحریہ کے آٹھ سابق اہلکاروں کو موت کی سزا سنائی ہے۔
بھارتی بحریہ کے اہلکاروں کو اکتوبر دوہزار بائیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر مبینہ طور پر آبدوز پروگرام کی جاسوسی کا الزام ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ نے قطری عدالت کے فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ قطر کی عدالت نے آج الدہرہ کمپنی کے آٹھ انڈین ملازمین کے کیس میں فیصلہ سنایا ہے ہم تفصیلی فیصلے کا انتظار کررہے ہیں اور متاثرہ خاندان کے ارکان اور قانونی ٹیم سے رابطے میں ہیں اور تمام قانونی آپشنز بروئے کار لا رہے ہیں۔
روئٹرزکےمطابق انڈین حکام نے ان آٹھ افراد پر لگنے والے الزامات کے بارے میں کچھ تفصیلات نہیں بتائیں۔
یاد رہے کہ قطر نے دسمبر 2008 سے جنوری 2009 کے درمیان غزہ کی پٹی میں تین ہفتے تک جاری رہنے والے مسلح تنازعے کے بعد اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے۔
ایک رپورٹ کے مطابق اس سال 25 مارچ کو سابق فوجیوں کے خلاف مبینہ طور پر جاسوسی کے الزامات کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔ انہیں پہلی بار اگست 2022 میں قطری حکام نے اٹھایا اور مبینہ طور پر کم از کم اگلے آٹھ ماہ انہوں نے قید میں گزارے۔
ان کی جانب سے قطری حکومت کو دی گئی ضمانت کی درخواستیں گزشتہ سال ستمبر سے لگاتار آٹھ مرتبہ مسترد ہوچکی ہیں۔
سابق فوجیوں میں کیپٹن نوتیج سنگھ گل، کیپٹن بیرندر کمار ورما، کیپٹن سوربھ وشیشت، کمانڈر امیت ناگپال، کمانڈر پورنیندو تیواری، کمانڈر سوگناکر پکالا، کمانڈر سنجیو گپتا اور سیلر راگیش شامل ہیں۔
سابق فوجیوں کے اہل خانہ کو ہفتے میں ہر ایک بار جیل جانے، یا اگر وہ قطر میں نہیں ہیں تو فون کال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
سابق فوجیوں میں سے ایک کے ایک رشتہ دار نے بتایا کہ جب ہم نے دوحہ میں اپنے رشتہ داروں سے فون پر بات کی، تو وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، سابق فوجیوں کی اگلی عدالتی سماعت آج بروز بدھ 19 جولائی کو ہے۔