دانتوں کو صاف اور صحتمند رکھنا بہت ضروری ہے کیوں کہ اگر دانت خراب ہوں یا ان میں جراثیم موجود ہوں تو اس سے انسان کی مجموعی صحت خراب ہوسکتی ہے۔
آج کے جدید دور میں ٹوتھ برش دانتوں کی صفائی میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے اور اگر آپ کا برش صاف ستھرا اور جراثیم سے پاک نہیں ہوگا تو آپ لاتعداد بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔
ماہر ڈینٹسٹ ڈاکٹر ایلی فلپس کا ماننا ہے کہ جو ٹوتھ برش آپ استعمال کرتے ہیں وہ منہ کی صحت کو متاثر کرنے والے کئی بیکٹریا کی پناہ گاہ ہوسکتا ہے۔ معمولی سا ٹوتھ برش منہ کی صحت کے لیے خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
حیرت انگیز بات یہ ہے یہ گھر کی دیگر جگہوں کی نسبت ٹوتھ برش پر زیادہ جراثیم پائے جاتےہیں کیوں کہ منہ اور لعاب میں بھی کئی طرح کے انزائم اور بیکٹریا موجود ہوتے ہیں۔
باتھ روم کا مرطوب ماحول اور برش کے گیلے ریشے بھی جراثیم کی افزائش کے لیے ساز گار ماحول پیدا کرتے ہیں۔ چند احتیاط کے ساتھ ٹوتھ برش کو بیت الخلا کے قریب رکھا جاسکتا ہے جیسے ٹوائلٹ کا ڈھکن بند رکھیں اگر یہ کھلا ہوا ہے تو پھر ٹوتھ برش کو بیت خلا سے باہر رکھیں۔
جراثیم سے پاک کرنے کے لیے آپ ٹوتھ برش کو ابال نہیں سکتے، لیکن استعمال کے بعد اسے خشک ضرور کریں۔ منہ کی حفظان صحت کو برقرار رکھنے اور دن میں دو بار برش کرنے کے لیے علحیدہ یعنی دو ٹوتھ برش ضرور رکھیں۔
ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ایلی فلپس کے مطابق شام کے وقت ایک ٹوتھ برش اور صبح کے وقت دوسرا ٹوتھ برش استعمال کریں، اس طرح آپ کے پاس دونوں ٹوتھ برش کے استعمال میں 24 گھنٹے کا وقت درکار ہوگا۔
جو لوگ ایک ٹوتھ برش استعمال کرتے ہیں، انھیں ہر تین سے چھ ماہ بعد معیاری ٹوتھ برش سے تبدیل کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے، کچھ ماہرین ٹوتھ برش کو صاف کرنے کے لیے برسلز کو اینٹی بیکٹیریل ماؤتھ واش میں 30 سیکنڈ تک بھگونے کا مشورہ بھی دیتے ہیں۔
اب کچھ ماہر دندان ساز عام ٹوتھ برش کے بجائے الیکٹرک ٹوتھ برش کے استعمال کامشورہ دے رہے ہیں۔ تاہم گھر میں موجود اجزا سے دانت صاف کرنا جس میں فلورائیڈ موجود نہ ہو آپ کے دانتوں کے لیے نقصان کا باعث بن سکتاہے.