تہران: ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کا کہنا ہے کہ ایران اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کا پھیلاؤ نہیں چاہتا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی نیوز چینل سی این این پر گفتگو کرتے ہوئے حسین امیر عبداللہیان کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ یہ جنگ مزید پھیلے۔
امریکا کا الزام ہے کہ ایران حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے سے واقف تھا، تاہم امریکی اینٹیلیجنس کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ حملہ ایرانی رہنماؤں کیلیے بھی سرپرائز تھا۔
حسین امیر عبداللہیان نے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں یہ سب جھوٹ ہے، ہم نے بین الاقوامی سطح پر ہمیشہ فلسطین کی حمایت کی جس کا کبھی انکار نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ حماس کے الاقصیٰ طوفان آپریشن سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، خطے میں امریکی مفادات پر کیے گئے کسی بھی حملے کو ایران سے جوڑنا غلط ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ خطے میں لوگوں کے اندر غصہ ہے اور وہ ہم سے کوئی احکامات نہیں لے رہے، وہ صرف اپنے حقوق کیلیے لڑ رہے ہیں۔
امریکا نے اقوام متحدہ میں بتایا کہ وہ ایران کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا تاہم امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران یا اس کی پراکسی نے کہیں بھی امریکی فوجیوں کو نشانہ بنایا تو وہ جواب کا حق رکھتا ہے۔