ہفتہ, نومبر 16, 2024
اشتہار

سفید آٹے کی روٹی کے کیا نقصانات ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

ہمارے بہت سے گھروں میں اکثر چکی سے پسی ہوئی گندم کے یا فلور ملز کے آٹے سے روٹی بنائی جاتی ہے جبکہ پراٹھے بنانے کیلئے سفید فائن آٹے کا استعمال کیا جاتا ہے۔

کوئی چکی کا آٹا پسند کرتا ہے تو کسی کو بوری کے آٹے کی پلین روٹی کا ذائقہ پسند نہیں ہوتا، یہی وجہ ہے کہ سب اپنے ذائقوں کے حساب سے آٹے کا استعمال کرتے ہیں۔

کونسا آٹا صحت کے لئے مفید ہے یہ کوئی نہیں جانتا۔ آج جانتے ہیں کہ کونسا آٹا استعمال کرنا فائدہ مند ہے؟

- Advertisement -

چکی کے آٹے کے فوائد

ماہرین کے مطابق چکی کے آٹے میں کیلیوریز، فائبر، فیٹ، کاربز، فاسفورس، پروٹین، کیلشیئم اور زنک پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ سب سے زیادہ فائدہ مند آٹا سمجھا جاتا ہے۔ اس کو کھانے سے کھانا جلدی ہضم بھی ہو جاتا ہے اور میدے کے مسائل بھی جلدی ہی کنٹرول میں آ جاتے ہیں۔

چکی کا آٹا ہماری ہڈیاں مضبوط بنانے میں سب سے اہم کردار ادا کرتا ہے کیونکہ اس میں 60 فیصد سے زائد کیلشیئم اور میگنیشیئم کا جوڑ پایا جاتا ہے جو انسانی جسم کو مضبوط بنانے کا کام کرتا ہے۔

 خون میں سے شوگر کی مقدار کو کنٹرول کرنے کے لئے یہ آٹا بہترین ہے کیونکہ اس میں زنک شامل ہوتا ہے جو انسولین کو بہتر بناتا ہے۔

 اس میں نیاسین ہوتا ہے جو دماغ کو تیز کرنے اور یادداشت کو بڑھانے میں سب سے زیادہ مفید ہوتا ہے۔

اس میں وٹامن بی نائن جسم میں نئے سیلز کو بناتا ہے جو کہ ریڈ بلڈ سیلز کو مضبوط بناتے اور خون کو ڈی این اے کی تبدیلیوں سے بچانے میں مدد دیتے ہیں۔لیکن چکی کا یہ آٹا بازاری آٹے کی طرح بالکل باریک نہ پسوایا جائے، اگر میدے کی طرح باریک پسوا لیا گیا تو درج ذیل فوائد سے محرومی یقینی ہے۔ اسی طرح اس کے چھانس کو بھی نہ نکالا جائے۔

سفید آٹے کے نقصانات

ماہرین کہتے ہیں سفید آٹا بنیادی طور پر ریفائن آٹے کو کہا جاتا ہے جو انسانی معدے کے لیے محض سفید گلو سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ اس کو زیادہ کھانے سے نہ صرف معدے کے مسائل بڑھتے ہیں بلکہ آنتوں کی بیماریاں بھی زیادہ ہونے لگتی ہیں۔

 اس کے استعمال سے کولیسٹرول لیول بڑھ جاتا، قبض، جگر کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اور موٹاپا کسی حد تک بڑھ جاتا ہے۔٭ سفید آٹا گیسٹک خصوصیات رکھتا ہے جس سے تیزابیت کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

سفید آٹے میں فائبر نہ ہونے کی وجہ سے قبض، سر درد اور ڈپریشن جیسی بیماریاں بڑھ جاتی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں