ورلڈ کپ میں پاکستان کے لیے اگر مگر کی صورتحال نیوزی لینڈ کی سری لنکا کے خلاف فتح سے واضح ہوچکی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ گرین شرٹس کے لیے 2019 واپس آگیا ہے۔
بھارت میں جاری آئی سی سی ون ڈے ورلڈ میں گزشتہ روز نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو ایک بڑی شکست سے دوچار کر کے پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات کو تقریباً ختم کر دیا ہے۔
گزشتہ روز نیوزی لینڈ نے سری لنکا کی جانب سے دیا گیا 172 رنز کا ہدف 23.2 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر پورا کر کے اپنا رن ریٹ پاکستان سے اتنا اوپر کر لیا کہ گرین شرٹس کو کل انگلینڈ کے خلاف نا ممکن کو ممکن کر دکھانا ہوگا۔
پوائنٹس ٹیبل پر اس وقت نیوزی لینڈ چوتھے اور پاکستان پانچویں نمبر پر ہے اگر قومی ٹیم کل انگلینڈ سے میچ جیت جاتی ہے لیکن مطلوبہ رن ریٹ تک نہیں پہنچ پاتی ہے تو پھر پوائنٹس ٹیبل پر وہی صورتحال ہو جائے جیسی 2019 کے ورلڈ کپ میں تھی۔
انگلینڈ میں کھیلے گئے 2019 کے ورلڈ کپ کے راؤنڈ میچز میں نیوزی لینڈ نے اپنے تمام 9 میچز کھیل کر 11 پوائنٹ حاصل کر رکھے تھے اور پوائنٹس ٹیبل پر اس کی پوزیشن چوتھی تھی۔ پانچویں پوزیشن پر موجود پاکستان کے 9 پوائنٹس تھے اور اس کو اپنا آخری میچ بنگلہ دیش سے کھیلنا تھا جس میں رن ریٹ میں کیویز سے آگے بڑھنے کے لیے 319 رنز سے میچ جیتنا تھا۔
آج چار سال بعد پاکستان پھر بالکل اُسی صورتحال سے دوچار ہے۔ نیوزی لینڈ چوتھے نمبر پر ہے اور اس کا رن ریٹ اتنا زیادہ ہے کہ اس کو پار کرنے کے انگلینڈ کو سادہ فتح نہیں بلکہ 287 رنز سے شکست یا ہدف کا تعاقب کیا تو 150 رنز کا ہدف 3.5 اوورز میں حاصل کرنا ہوگا جو آخر الذکر تو نا ممکن دکھائی دیتا ہے۔
اگر کل پاکستان انگلینڈ سے جیت گیا لیکن مطلوبہ ہدف حاصل نہ کر سکا تو ایک بار پھر نیوزی لینڈ مساوی پوائنٹس ہونے کے باوجود رن ریٹ میں گرین شرٹس کو پچھاڑ فائنل فور میں پہنچ جائے گی جہاں وہ میزبان بھارت سے مقابلہ کرے گی۔