ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ غزہ محاصرے میں اور پاکستان کی وہاں تک رسائی نہیں ہم فی الحال غزہ میں طبی ٹیمیں بھیجنے پر غور نہیں کر رہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے غزہ پر اسرائیلی افواج کی جارحیت جاری ہے جو نہتے شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان غزہ پر جوہری حملے کے بیانات کی سختی سے مسترد کرتا ہے۔ غزہ محاصرے میں ہے اور پاکستان کی وہاں تک رسائی نہیں۔ ہم فی الوقت غزہ میں طبی ٹیمیں بھیجنے پر غور نہیں کر رہے۔
ممتاز زہرہ نے کہا کہ پاکستان کا اسرائیل پر موقف واضح ہے۔ ہمارے اسرائیل کے ساتھ نہ کوئی تعلقات ہیں اور نہ ہی اقتصادی روابط۔ ہم فلسطین پر اسرائیلی قبضہ برقرار رکھنے کے کسی بھی بیان کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ غزہ کا محاصرہ اٹھایا جانا چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے غزہ میں کنسرٹ پر حملے کی فوٹیج نہیں دیکھی۔ فوٹیج دیکھنے کے بعد ہم اس پر اپنا ردعمل جاری کریں گے تاہم ہمارا مطالبہ ہے کہ سیکیورٹی کونسل غزہ میں فوری طور پر انسانی امداد کی فراہمی کے لیے اقدام اٹھائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطین پر او آئی سی کے ہنگامی سمٹ کا خیر مقدم کرتا ہے۔ نگراں وزیراعظم او آئی سی سمٹ میں شرکت کے لیے آج سعودی عرب روانہ ہوں گے جب کہ نگراں وزیرخارجہ جلیل عباس بھی ان کے ہمراہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔