فلسطین کے محصور شہر غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے حماس اور اسرائیل کے درمیان کوئی معاہدہ ہوا ہے یا نہیں، اس حوالے سے تاحال کوئی واضح خبر سامنے نہیں آ سکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی تھی کہ اسرائیل، امریکا اور حماس نے ایک عارضی معاہدے پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت لڑائی میں 5 دن کے وقفے کے بدلے غزہ میں قید درجنوں اسرائیلی خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا۔
تاہم اسرائیل کے وزیراعظم نتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ فی الحال قیدیوں کی رہائی کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے، اگر کوئی ڈیل ہوئی تو اپ ڈیٹ کر دیا جائے گا۔
ادھر وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے واشنگٹن پوسٹ کی خبر کے رد عمل میں کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس ابھی تک عارضی جنگ بندی پر کسی معاہدے پر نہیں پہنچے ہیں، امریکا فریقین کے درمیان معاہدہ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
We have not reached a deal yet, but we continue to work hard to get to a deal. https://t.co/rbSqcqfaKo
— Adrienne Watson (@NSC_Spox) November 19, 2023
اس سے قبل بحرین میں منعقدہ سیکیورٹی کانفرنس میں امریکی صدر جو بائیڈن کے مشیر برائے مشرق وسطیٰ بریٹ میکگرک نے کہا تھا کہ اگر غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کو رہا کر دیا جاتا ہے تو اسرائیل اور حماس کی جنگ میں ’نمایاں وقفہ‘ ہوگا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حماس نے سات اکتوبر کو حملے کے بعد تقریباً 240 اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنایا تھا، یرغمال بنائے جانے والے افراد میں 10 امریکی اور 8 فرانسیسی شہری بھی شامل ہیں۔ دو دن قبل بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے کسی حد تک پر امید ہیں۔