آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ کے 13 ویں ایڈیشن کا فائنل آج بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جا رہا ہے۔ میگا ایونٹ کی 48 سالہ تاریخ میں 6 ٹیمیں عالمی چیمپئن بن چکی ہیں۔
بھارت میں ہونے والا 13 ویں آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ آج اختتام پذیر ہو جائے گا۔ فائنل میں آسٹریلیا اور بھارت مدمقابل ہیں۔ اس سے قبل ورلڈ کپ کی 48 سالہ تاریخ میں 6 ٹیموں نے عالمی چیمپئن کا اعزاز حاصل کیا جن میں آسٹریلیا نے ریکارڈ سب سے 5 بار عالمی چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ بھارت اور ویسٹ انڈیز دو دو بار فاتح رہے۔
ون ڈے کرکٹ اتفاقی حادثاتی آغاز 5 جنوری 1971 کو آسٹریلیا اور انگلینڈ کے ایک ٹیسٹ میچ کے نہ ہونے کے باعث ہوا اور پھر اس نے اتنی مقبولیت حاصل کی کہ تین سال بعد ہی اس کا ورلڈ کپ کرانا پڑا ابتدا میں ون ڈے میچز 60، 60 اوورز پر مشتمل ہوتے تھے۔
ون ڈے ورلڈ کپ کا آغاز 1975 میں ہوا اور ابتدائی تین ایڈیشن انگلینڈ میں کھیلے گئے۔ 1975 اور 1979 میں ویسٹ انڈیز کے کپتان کلائیو لائیڈ نے ٹرافی اٹھائی تاہم 1983 میں وہ عالمی چیمپئن بننے کی ہیٹ ٹرک اور اعزاز کا دفاع کرنے میں ناکام رہے جب ٹورنامنٹ کی انڈر ڈاگ ٹیم بھارت نئے عالمی چیمپئن کے طور پر کرکٹ کے افق پر ابھری اور کپل دیو نے ٹرافی اٹھائی۔
12 سال بعد ورلڈ کپ کرکٹ کی جنم بھومی انگلینڈ سے باہر کھیلا گیا اور یہ میگا ایونٹ پاکستان اور بھارت کی مشترکہ میزبانی میں ہوا جس میں آسٹریلیا کے روپ میں نیا چیمپئن سامنے آیا۔
1992 میں عالمی کپ کی میزبانی آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کو ملی۔ یہ پہلا میگا ایونٹ تھا جس میں عالمی سطح پر پہلی بار رنگین کٹ اور سفید گیند متعارف کرائی گئی۔ میچز کو ڈے اینڈ نائٹ کا تڑکا لگا کر میچ 100 اوورز پر محدود کیا گیا۔
یہ ورلڈ کپ ہر پاکستانی کے ذہنوں میں تازہ ہے کیونکہ اس میں راؤنڈ میچز میں سب سے نیچے رہنے والی ٹیم پاکستان اچانک ایسے اوپر آئی کہ پھر دنیا نے کپتان عمران خان کو ورلڈ کپ کی سفید کرسٹل چمچاتی ٹرافی اٹھاتے اور میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں سبز ہلالی پرچم کو سر بلند ہوتے دیکھا۔
4 سال بعد ورلڈ کپ ایک بار پھر برصغیر میں ہوا تاہم اس بار پاکستان اور بھارت کے ساتھ مشترکہ میزبان سری لنکا بھی تھا۔ اس وقت تک کسی کے گمان میں بھی نہ تھا کہ نیا عالمی چیمپئن سری لنکا ہوگی لیکن واک اوور کے قیمتی چار پوائنٹس نے آئی لینڈرز کی منزل آسان کی اور لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والے فائنل میں ارجنا رانا ٹنگا نے ورلڈ کپ کی ٹرافی اٹھائی۔
1999 سے 2007 تک کے عالمی کپ کرکٹ کی دنیا میں آسٹریلیا کی 12 سالہ حکمرانی کا دور لائے۔ کینگروز ورلڈ کپ جیتنے کی ہیٹ ٹرک کرنے والی پہلی ٹیم بھی بنی
2011 میں آسٹریلیا کی 12 سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہوا۔ اس میگا ایونٹ میں میزبان ٹیم کا اپنی سر زمین پر ورلڈ کپ نہ جیتنے کا ریکارڈ بھی ٹوٹا کہ میزبان بھارت نے سری لنکا کو یکطرفہ مقابلے کے بعد دوسری بار ورلڈ کپ کی ٹرافی اٹھائی۔
اس کے بعد 2015 میں آسٹریلیا اور 2019 میں انگلینڈ نے اپنے اپنے ہوم گراؤنڈ اور ہوم کراؤڈز کے سامنے ورلڈ کپ جیتا۔
آج 2023 کے ورلڈ کپ کا فائنل بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان ہے۔ اس بار دنیائے کرکٹ پر کوئی نیا ملک عالمی چیمپئن کے طور پر نہیں جگمگائے گا تاہم بھارت فتح کی صورت میں تیسری بار ورلڈ کپ جیتے گا جبکہ آسٹریلیا اگر فاتح ہوا تو وہ چھٹی بار ٹرافی اپنے ساتھ لے جائے گا۔