دنیائے کرکٹ کے کئی ستارے کھیل کے میدان میں جگمگانے کے بعد سیاست میں آئے اور نام بھی کمایا اب ایک اور کپتان نے سیاست میں انٹری دے دی ہے۔
بھارت میں کھیلا جا رہا آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ کا 13 واں ایڈیشن آج اختتام پذیر ہو جائے گا تاہم عالمی کپ کی گہما گہمی میں شائقین کرکٹ کے لیے اہم خبر یہ ہے کہ ورلڈ کپ میں بدترین ناکامی کا شکار بنگلہ دیش ٹیم کے کپتان شکیب الحسن نے وطن واپس پہنچنے کے بعد سیاسی میدان میں قدم رکھنے کا اعلان کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شکیب الحسن نے سیاست کے لیے حکمراں جماعت عوامی لیگ کو چُنا ہے اور ان کا 7 جنوری کو ہونے والے پارلیمانی اتنخابات اسی جماعت کے ٹکٹ پر لڑنے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق عوامی لیگ کے جوائنٹ سیکریٹری جنرل بہاؤالدین نسیم نے بھی بنگلہ دیشی کپتان کے پارٹی میں شمولیت کی خبر کی تصدیق کر دی ہے اور کہا ہے کہ شکیب الحسن نے ہفتے کو پارٹی سے نامزدگی فارم لیے ہیں۔
انہوں نے شکیب الحسن کا سیاسی میدان میں خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک مشہور شخصیت ہیں اور ملک کے نوجوانوں میں بہت مقبول ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت میں جاری ورلڈ کپ کے 13 ویں ایڈیشن میں بنگلہ دیش اپنے صرف دو میچز ہی جیت سکی تھی جب کہ سری لنکا کے خلاف کھیلے جانے والے میچ میں اینجیلو میتھیوز کو ٹائم آؤٹ کرنے پر بنگلہ دیشی کپتان تنقید کی زد میں رہے۔
واضح رہے کہ اب تک دنیائے کرکٹ کے کئی نامور کھلاڑی کھیل کے میدان سے سیاسی میدان میں آئے اور یہاں بھی اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑے۔
کھیل سے سیاست میں آنے والے کھلاڑیوں میں کامیابی کی معراج 1992 ورلڈ کپ کے فاتح سابق پاکستانی کپتان عمران خان رہے جو وزارت عظمیٰ کے منصب تک پہنچے۔ ان کے علاوہ سابق بھارتی کرکٹرز کپل دیو، نوجوت سدھو، بنگلہ دیشی کھلاڑی مشرفی مرتضیٰ، سابق سری لنکن کپتان ارجنا رانا ٹنگا، جے سوریا سمیت دیگر کئی کھلاڑی اپنے اپنے ممالک میں رکن پارلیمنٹ منتخب ہو چکے۔