کورونا وائرس کی وباء سے چھٹکارا پانے کے بعد اب چین میں نمونیا کی وباء نے سر اُٹھالیا ہے، جس سے زیادہ تر بچے متاثر ہورہے ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے چین سے ملک کے شمال میں پھیلنے والی سانس کی بیماری اور بچوں میں نمونیا پھیلنے کے بارے میں مزید تفصیلات طلب کرلی ہیں جبکہ انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے کے لیے اقدامات پر زور دیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ شمالی چین میں اکتوبر کے وسط سے انفلوئنزا جیسی بیماری میں اضافے کی اطلاعات ملی ہیں۔ جبکہ چین کے مختلف شہروں کے کچھ اسپتال بیمار بچوں سے بھرے ہوئے ہیں۔
اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے صحت کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے چین سے سانس کی بیماریوں میں اضافے اور بچوں میں نمونیا کی اطلاع کے بارے میں تفصیلی معلومات کے لیے باضابطہ درخواست کی ہے۔
دوسری جانب ڈینگی وائرس کی اب تک کوئی مخصوص ٹیبلٹ یا انجیکشن مارکیٹ میں دستیاب نہیں، تاہم اب اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ بہت جلد مریضوں کے لیے ٹیبلٹس تیار کرلی جائیں گی۔
دنیا بھر میں ہر سال تقریباً 40 کروڑ کے قریب لوگ ڈینگی سے متاثر ہوتے ہیں جبکہ ماضی میں تو یہ بخار وبائی صورت اختیا کرگیا تھا۔ پاکستان میں بھی اکثرڈینگی بخار کے تیزی سے پھیلنے کے باعث صوبائی اور وفاقی حکومتوں کو آگاہی مہم کا سہارا لینا پڑتا ہے۔
اس مہلک وائرس کے علاج کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ امریکا کی ملٹی نیشنل کمپنی جانسن اینڈ جانسن نے ڈینگی کے علاج کے لیے ٹیبلٹ بنانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ کمپنی کی جانب سے دعویٰ سامنے آیا ہے ٹیبلٹس کا ٹرائل کامیاب رہا ہے۔