قومی ٹیم کے سابق سپراسٹار بلے باز جاوید میانداد نے کہا ہے کہ قومی ٹیم میں موجود کھلاڑی پروفیشنل ہیں انہیں پیسہ ملتا ہے ان پر لازم ہے کہ وہ گراونڈ میں پرفارم کریں۔ جو ٹیم میں پر فارم نہ اسے ٹیم سے باہر نکالا جائے۔
ایک انٹرویو میں سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ جب تک پرچی کرکٹ کا سلسلہ جاری رہے گا تب تک حالات ایسے ہی رہیں گے، باصلاحیت کھلاڑی بیٹھے رہیں گے اور پرچی والے آگے نظر آئیں گے۔
سابق کرکٹر نے انکشاف کیا کہ پرچیوں کا دور دورہ ہے، پرفارمنس نہ دکھانے کے باوجود بھی مسلسل ٹیم میں کھلایا جارہا ہے، یہاں تک کہ نیچے سطح پر بھی انصاف میسر نہیں۔
جاوید میانداد نے کہا کہ قومی سطح پر پلیئر اپنی پرفارمنس پر آتا ہے ہم نے بھی 15 سے 20 سال کرکٹ صرف اس وجہ سے کھیلی کہ ہم نے پرفارم کیا۔پر فارم نہ کرتے تو ٹیم میں بھی نہ ہوتے۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ ایسوسی ایشن فیئر نہیں ہے چمچوں کو ایک فون پر رکھ لیا جاتا ہے چاہیے کراچی ہو یا لاہور ان پیلئرز کو رکھا جاتا ہے جس کیلئے کہیں سے فون آجائے۔ میرٹ کو نظر انداز کردیا جاتا ہے۔
قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کو مشورہ دیتے ہوئے جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ اگر آپ اس فیلڈ میں آگئے ہیں تو اس پر توجہ دیں اسے سنجیدہ لیں روزانہ پریکٹس کریں اپنے سینئرز سے مشورہ کریں، تاکہ آپ کی کرکٹ مزید بہتر ہوسکے۔
قومی ویمنز ٹیم ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے سیریز کیلئے نیوزی لینڈ روانہ
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ ہمارے دور میں مختلف کلب کی ٹیم ہوتی تھی مقابلہ سخت تھا جس کی وجہ سے اچھے پلیئر سامنے آتے تھے، انہوں نے کہا کہ ڈیپارمنٹ کرکٹ بہت ضروری ہے۔