اتوار, اکتوبر 6, 2024
اشتہار

خدا کی مرضی (دل چسپ لوک کہانی)

اشتہار

حیرت انگیز

کسی ملک میں دو کسان رہتے تھے۔ ایفان اور ناؤم۔ وہ دونوں کمانے کے لیے اپنے گھروں سے اکٹھے نکلے اور ایک قصبہ میں پہنچ گئے۔ وہاں ان کو دو مختلف آقاؤں نے اپنے اپنے پاس نوکر رکھ لیا۔

پورا ہفتہ وہ کام کرتے رہے اور اتوار کو جب ان کی ملاقات ہوئی تو ایک دوسرے کا احوال دریافت کیا۔ ایفان نے ناؤم سے پوچھا ’’بھائی تم نے کیا کمایا؟‘‘

’’خدا نے مجھے پانچ روبل بخشے ہیں۔‘‘ اس نے جواب دیا۔

- Advertisement -

’’خدا نے دیے ہیں؟ وہ تو مزدوری سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں دیتا۔‘‘

’’نہیں میرے بھائی، خدا کی مرضی کے بغیر ہم ایک پیسہ بھی نہیں کما سکتے۔‘‘

ان کی یہ ملاقات اس بحث کی نذر ہوگئی اور وہ بہت دیر تک جھگڑتے رہے، آخر کار طے یہ پایا: ’’ہم آگے چلتے ہیں اور سب سے پہلا شخص جو ہمیں راستے میں ملے گا، وہ اس معاملہ میں منصف ہوگا۔ ہم دونوں میں سے جو شخص ہار جائے گا وہ اپنی کمائی دوسرے کے حوالے کر دے گا۔‘‘

چنانچہ وہ ابھی بیس قدم بھی نہ بڑھے تھے کہ انہیں آدمی کے روپ میں‌ شیطان مل گیا۔ انہوں نے اس سے دریافت کیا تو وہ بولا۔ ’’خدا پر کوئی بھروسا نہ رکھو جو کما سکتے ہو کمائے چلو۔‘‘

ناؤم نے شرط کے مطابق اپنا کمایا ہوا روپیہ ایفان کے حوالے کر دیا اور آپ خالی ہاتھ گھر واپس آگیا۔ ایک ہفتے کے بعد دونوں دوست پھر ملے اور وہی بحث شروع ہوگئی۔ ناؤم بولا’’ گو کہ تم پچھلی دفعہ میرا روپیہ جیت گئے تھے مگر خدا نے مجھے اور دے دیا۔‘‘

’’اگر خدا ہی نے تمہیں دیا ہے تو ہم اس کا ایک بار پھر فیصلہ کرلیتے ہیں۔ پہلا شخص جو ہمیں ملے وہ ہمارا منصف ہوگا۔ شرط ہارنے والا دوسرے کا روپیہ تو ضرور لے سکے گا مگر اسے اپنا داہنا ہاتھ بھی کٹوانا پڑے گا۔‘‘ ایفان نے کہا۔

ناؤم نے اس کی بات مان لی۔ اب وہ آگے چلے۔ راستے میں انہیں پھر وہی شیطان ملا جس نے وہی جواب دیا۔ چنانچہ ایفان نے اپنا روپیہ ناؤم کو دے دیا اور اس کا داہنا ہاتھ کاٹ کر اپنے گھر چل دیا۔

ناؤم بہت عرصے تک سوچتا رہا کہ میں بغیر داہنے ہاتھ کے کیونکر کام کرسکوں گا۔ مجھے روٹی کون کھلائے گا؟ مگر خدا رحیم ہے چنانچہ وہ دریا کے کنارے جا کر ایک کشتی میں لیٹ گیا۔

آدھی رات گزری تھی کہ بہت سے شیطان کشتی پر جمع ہوئے اور ایک دوسرے سے اپنی کارستانیاں بیان کرنے لگے۔

ایک شیطان نے کہا ’’میں نے دو کسانوں کو آپس میں لڑا دیا اور اس کے حق میں فیصلہ دیا جو غلطی پر تھا اور جو راستی پر تھا اس کا داہنا ہاتھ کٹوا دیا۔‘‘

دوسرے نے کہا’’ یہ کون سی بڑی بات ہے۔ اگر وہ اپنے ہاتھ کو شبنم پر تین دفعہ پھیرے تو اس کا ہاتھ فوراً اُگ سکتا ہے۔‘‘

اس کے بعد تیسرا ڈینگ مارنے لگا’’ میں نے ایک امیر آدمی کی لڑکی کا خون چوس کر اسے ادھ موا کر دیا ہے۔ اب وہ بستر پر ہل تک نہیں سکتی۔‘‘

’’یہ کون سا بڑا کام ہے اگر کوئی شخص اس لڑکی کو اچھا کرنا چاہے تو اس بوٹی کو جو ساحل کے پاس اگ رہی ہے ابال کر اسے پلا دے تو وہ بالکل تن درست ہو جائے گی‘‘ یہ کہتے ہوئے ایک شیطان نے ساحل کے پاس ایک بوٹی کی طرف اشارہ کیا۔

پانچویں شیطان نے بیان کیا’’ ایک تالاب کے ساتھ ایک کسان نے چکی لگا رکھی ہے اور وہ عرصے سے کوشش کررہا ہے کہ وہ چلے مگر جب کبھی وہ پانی کا بہاؤ اس طرف چھوڑتا ہے؟ میں بند میں سورخ کر دیتا ہوں۔‘‘

چھٹے شیطان نے کہا’’ یہ کسان کس قدر بے وقوف ہے۔ اسے چاہیے تھا کہ بند کے ساتھ بہت سے تنکے اکٹھے کرکے لگا دیتا۔ بتاؤ اپھر تمہاری محنت کدھر جاتی؟‘‘

ناؤم نے شیطانوں کی باتیں بہت غور سے سن لی تھیں۔ چنانچہ دوسرے دن ہی اپنا ہاتھ اُگا لیا۔ کسان کی چکی درست کر دی اور امیر آدمی کی لڑکی کو تن درست کر دیا۔

امیر آدمی اور کسان نے اس کے کام سے خوش ہو کر اسے بہت سا انعام دیا۔ اب وہ بڑی اچھی طرح زندگی بسر کرنے لگا۔

ایک روز اسے اپنا پرانا ساتھی ملا جو اسے دیکھ کر بہت حیران ہوا اور بولا’’ تم اس قدر امیر کس طرح بن گئے اور یہ ہاتھ دوبارہ کہاں سے پیدا ہوگیا؟

ناؤم نے شروع سے اخیر تک تمام واقعہ بیان کردیا اور اس سے کوئی بات چھپا کر نہ رکھی۔ ایفان نے ناؤم کی گفتگو کو غور سے سنا اور خیال کیا’’ہاہا’’ میں بھی یہی کروں گا اور اس سے بڑھ کر امیر ہو جاؤں گا۔‘‘

چنانچہ وہ اس وقت دریا کی طرف گیا اور اسی کشتی میں ساحل کے پاس لیٹ گیا۔ نصف شب کے قریب تمام شیطان جمع ہوئے، مگر اس سے پہلے کہ وہ کوئی اور بات کرتے، ایک شیطان نے کہا۔ ’’بھائیو! کوئی شخص ضرور چھپ کر ہماری باتیں سنتا رہا ہے کیونکہ کسان کا ہاتھ اگ آیا ہے۔ لڑکی اچھی ہوگئی ہے اور چکی چل رہی ہے۔‘‘ وہ سب لمحوں میں کشتی میں پھیل گئے اور ایفان ان سے بچ کر نہیں‌ جاسکتا تھا۔

وہ ان شیطانوں کے ہاتھ لگ گیا اور مارا گیا۔

(روس کی ایک لوک کہانی کا اردو ترجمہ)

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں