غزہ: اسرائیلی فورسز نے معروف فلسطینی مزاحمت کار خاتون احد تمیمی کو بھی حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں رہا کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں عارضی جنگ بندی کے تحت جمعرات کو علی الصبح اسرائیل کی طرف سے رہائی پانے والے 30 قیدیوں میں ممتاز فلسطینی کارکن احد تمیمی بھی شامل ہیں۔
غزہ میں 6 روزہ جنگ بندی کا آج آخری دن تھا، جس کے ختم ہونے سے محض 10 منٹ قبل اس میں ایک دن کی مزید توسیع کر دی گئی ہے۔
BREAKING : Ahed Tamimi, just released from Israeli occupation jail, speaks about the horrific conditions in Israeli dungeons:
“No food, no water, no clothes. We slept on the floor. They threatened to kill my father who is languishing in Israeli prison.” pic.twitter.com/YASneYGp4l
— sarah (@sahouraxo) November 30, 2023
22 سال کی معروف سماجی کارکن احد تمیمی کو صہیونی فورسز نے رواں ماہ کے اوائل میں گرفتار کیا تھا، فوجیوں کا دعویٰ تھا کہ تمیمی نے لوگوں کو تشدد پر اکسایا تاہم ان کی والدہ نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ الزام ایک جعلی سوشل میڈیا پوسٹ پر مبنی ہے۔ واضح رہے کہ صہیونی فوج نے انھیں پانچویں بار گرفتار کیا تھا۔
مغربی کنارے میں احد تمیمی کو نوعمری سے ہیرو سمجھا جاتا آ رہا ہے، وہ فلسطینی عوام میں مقبولیت رکھتی ہیں، اسرائیل جیل سروس نے جمعرات کی صبح رہا کیے گئے فلسطینیوں کی ایک فہرست اپنی ویب سائٹ پر پوسٹ کی جس میں تمیمی بھی شامل تھیں۔
تمیمی نے قید سے رہائی کے بعد میڈیا کو صہیونی فورسز کے وحشیانہ سلوک کی کہانی سنا دی، انھوں نے کہا کہ صہیونی فوجی کھانا تو دور پینے کے لیے پانی تک نہیں دیتے تھے، انھوں نے کہا میرے ساتھ جیل میں بدترین سلوک کیا گیا، جیل میں بند میرے والد کو قتل کرنے کی دھمکی دی گئی، پہننے کے لیے کپڑے بھی نہیں دیے گئے۔