راولپنڈی : پاک فوج نے 52 ویں یومِ شہادت پرمیجر اکرم شہید نشان حیدر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا میجر اکرم شہید کی مثالی جرات و بہادری مادر وطن کے محافظوں کی پہچان ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے بیان مین کہا گیا ہے کہ میجر اکرم شہید نشان حیدر کے 52 واں یوم شہادت کے موقع پر پاک فوج ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور سروسزچیفس نے خراج عقیدت پیش کیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ میجراکرم نے 1971 کی جنگ میں دہلی کے محاذ پر دشمن کے حملوں کو پسپا کیا، میجر اکرم کی مزاحمت نے بھارتی فوج کو مادر وطن کےایک انچ پر بھی قبضہ نہیں کرنے دیا۔
میجراکرم شہید مادر وطن کا جرات سے دفاع کرتے ہوئے شہید ہوئے، ان کی مثالی جرات وبہادری مادروطن کےمحافظوں کی پہچان ہے، ان کا یوم شہادت افواج پاکستان کی وطن کیلئےدی جانےوالی قربانیوں کا مظہر ہے۔
خیال رہے میجر ملک محمد اکرم 4 اپریل 1938 کو کھاریاں کےگاؤں ڈنگہ میں پیداہوئے ، میجر محمد اکرم کے خاندان کے بیشتر افراد کا تعلق فوج سے ہونے کے باعث ان کو دلیری وراثت میں ملی تھی۔
میجر محمد اکرم نے1961 میں فوج میں شمولیت اختیارکی اور 4 فرنٹئیر فورس رجمنٹ کا حصہ بنے اور 1970میں میجرکےرینک پر فائزہوئے۔
سال 1971میں بھارت نےمشرقی پاکستان میں دہشتگردی کیلئےمکتی باہنی کےدہشتگردوں کی تربیت کاآغازکیا اور پاک فوج کے بہادرسپاہیوں نے بھارتی سازش اور دہشت گرد کارروائیوں کا دلیری سے مقابلہ کیا۔
میجرمحمداکرم اوران کےساتھی8ماہ سےلڑائی میں دشمن کاڈٹ کرمقابلہ کررہےتھے ، دشمن نے بھاری جنگی سازوسامان کی مددسےضلع دیناج پورہلی سیکٹرپرحملہ کردیا ، اس شدیدترین حملےکاسامناائیرسپورٹ کےبغیرپاک فوج کاایک انفنٹری ڈویژن کر رہا تھا۔
میجرمحمداکرم اوران کی قلیل نفری نےحیران کن کارنامےدکھاتےہوئےان حملوں کوبہادری سےپسپاکیا ، دشمن ہلی سیکٹرپرقبضہ کرکےمشرقی پاکستان کےباقی ماندہ علاقوں کی سپلائی معطل کرناچاہتاتھا لیکن میجرمحمداکرم اورانکےساتھیوں نے کئی روز تک بھارتی پیش قدمی کوروکےرکھا۔
اس اہم ترین معرکے میں میجرمحمداکرم نے لازوال جرأت و شجاعت کامظاہرہ کیا اور آخری وقت تک لڑتےرہے، بالآخر شہادت کے عظیم رتبے پر فائزہوگئے۔
میجرمحمداکرم کوفرض کی ادائیگی،جان کانذرانہ پیش کرنےکےاعتراف میں نشان حیدرکےاعزازسےنوازاگیا۔