لندن: برطانیہ نے نئے سخت ویزا قوانین کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیرِ داخلہ نے اہلِ خانہ کو لانے کے لیے کم از کم اُجرت 38 ہزار 700 پاؤنڈ سالانہ مقرر کر دی، اس وقت یہ اجرات 26,200 پاؤنڈ ہے، ہیلتھ کیئر ورکرز اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔
نئے سخت قوانین کے نفاذ کے بعد گزشتہ سال امیگریشن کے اہل 3 لاکھ افراد اب برطانیہ نہیں آ سکیں گے، برطانوی وزیرِا عظم رشی سونک نے بھی امیگریشن قوانین سخت ہونے کا اعتراف کر لیا۔
دوسری طرف سخت ویزا قوانین کے اطلاق پر امیگریشن وزیر رابرٹ جینرک مستعفی ہو گئے، رابرٹ جینرک تارکینِ وطن کی ملک بدری کے قانون کے خلاف مستعفی ہوئے ہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق نئے قوانین کے تحت تارکینِ وطن کے خاندان تقسیم ہو جائیں گے۔ حکومت برطانیہ کے اس اقدام کا مقصد ملک میں آنے والے لوگوں کی تعداد کو کم کرنا بتایا گیا ہے، ہوم سیکریٹری جیمز کلیورلی نے کہا کہ قوامین میں یہ تبدیلیاں اگلے موسم بہار سے نافذ ہوں گی، اور اس سے مائگریشن میں اب تک کی سب سے بڑی کٹوتی ہوگی۔