دنیا بھر کی طرح امریکا میں بھی کورونا کے باعث گزشتہ تین سال کے دوران معاشی صورتحال ابتر تھی تاہم اب کچھ بہتری کے آثار نمایاں ہورہے ہیں، جس کے سبب بے روزگاری کی شرح میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں دیے گئے امریکی حکومت کے اعداد وشمار کے مطابق ماہ نومبر میں بے روزگاری کی شرح میں کمی ہوئی ہے جبکہ ملازمتوں میں توقع سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو لیبر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت نے ایک لاکھ 99 ہزار ملازمتوں کا اضافہ کیا جبکہ بے روزگاری کی شرح 3.7 فیصد تک گر گئی ہے۔
دریں اثنا اجرتوں میں گذشتہ مہینے کے مقابلے میں 0.4 فیصد تک اضافہ ہوا لیکن یہ پچھلے برس کی سطح تک ہی رہا۔
اگرچہ نوکریوں میں اضافہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے تاہم تجزیہ کاروں نے رپورٹ سے پہلے کہا کہ لیبر مارکیٹ کی بنیادی حالت کمزور ہوتی جا رہی ہے۔
تازہ ترین اعداد و شمار کو مارکیٹوں اور فیڈرل ریزرو نے قریب سے دیکھا ہے کیونکہ پالیسی ساز اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ مہنگائی سے نمٹنے کے لیے شرح سود کو کیسے سنبھالا جائے۔
امریکہ کا مرکزی بینک اگلے ہفتے پالیسی میٹنگ کے اختتام پر اپنے شرح سود کے فیصلے کا اعلان کرنے والا ہے۔
آکسفورڈ اکنامکس میں امریکی ماہر اقتصادیات نینسی وینڈن ہوٹن کے مطابق نومبر میں نوکریوں پر واپس آنے والے ہڑتالیوں کی وجہ سے تنخواہوں میں اضافہ ہوا لیکن ملازمتوں میں اضافے کی بنیادی رفتار حالیہ مہینوں میں کم ہوئی ہے۔