پیر, نومبر 18, 2024
اشتہار

ٹرمپ نے فراڈ کے مقدمے میں گواہی دینے کا ارادہ بدل لیا

اشتہار

حیرت انگیز

نیویارک: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف فراڈ کے مقدمے کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کے پاس مزید کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے سول فراڈ کے مقدمے کی سماعت منگل کو دوبارہ شروع ہو رہی ہے، سابق صدر نے اعلان کیا ہے کہ انھوں نے اپنے دفاع میں آج پیر کو گواہی دینے کا اپنا منصوبہ منسوخ کر دیا ہے۔

سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نیویارک میں 250 ملین ڈالر کے دیوانی مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں، بتایا جا رہا ہے کہ یہ مقدمہ ٹرمپ کی ذاتی دولت اور جائیداد کی سلطنت کو تبدیل کر سکتا ہے، ایک ایسی سلطنت جس نے ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس تک پہنچانے میں مدد کی تھی۔

- Advertisement -

اتوار کو ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ وہ پہلے ہی اس معاملے میں بہت کامیابی سے اور حتمی طور پر گواہی دے چکے ہیں، اس لیے اب وہ کوئی مؤقف نہیں دیں گے کیوں کہ اُن کے پاس کہنے کو مزید کچھ نہیں ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 77 سالہ سابق امریکی صدر نے اتوار کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر لکھا تھا کہ وہ اپنے، اور اپنے بیٹوں ڈان جونیئر اور ایرک، ٹرمپ آرگنائزیشن کے دیگر عہدیداروں کے خلاف جاری مقدمے میں پہلے ہی ہر چیز کی گواہی دے چکے ہیں۔

نیویارک کے اٹارنی جنرل لٹیشیا جیمز نے ٹرمپ کے اعلان کے بعد اتوار کی سہ پہر ایک بیان میں کہا کہ ٹرمپ نے پہلے ہی اپنے خلاف مالی فراڈ کیس میں گواہی دی ہے، کل دوبارہ گواہی دیں یا نہ دیں، ہم پہلے ہی ثابت کر چکے ہیں کہ انھوں نے کئی سالوں سے مالی فراڈ کیا اور اپنے آپ کو اور اپنے خاندان کو غیر منصفانہ طور پر مالا مال کیا، چاہے وہ حقیقت سے توجہ ہٹانے کی کتنی ہی کوشش کریں، حقائق جھوٹ نہیں بولتے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں