تارکین وطن کی بڑھتی تعداد کو روکنے کے لیے آسٹریلیا نے غیرملکی طلبا اور کم ہنرمند کارکنان کے لیے ویزا قواعد کو سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
آسٹریلوی حکام کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ملک میں پڑھنے کے لیے آنے والے بین الاقوامی طلبا اور کم ہنرمند کارکنان کے لیے ویزا کے قوانین کو سخت کریں گے۔ اس اقدام کے سبب اگلے دو سالوں میں ملک میں آنے والے تارکین وطن کی تعداد آدھی ہو سکتی ہے۔
حکومت ملک کے مائیگریشن سسٹم پر نظرثانی کرنا چاہتی ہے جو اس کی نظر میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکا ہے۔
نئی پالیسیوں کے تحت اب بین الاقوامی طلبا کو انگریزی کے ٹیسٹ میں اعلیٰ نمبرز حاصل کرنا ہونگے۔ ایسے طالب علم جو آسٹریلیا میں اپنے قیام کو طول دینے کے لیے دوسری بار ویزا درخواست دیں گے ان سے سخت جانچ پڑتال کی جائے گی۔
اس حوالے سے وزیر داخلہ کلیئر اونیل نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ہماری حکمت عملی نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد کو پھر سے معمول پر لائے گی۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد صرف تارکین وطن کی تعداد کو کم کرنا نہیں۔ اس وقت ہمارا ملک جس ہجرت کا تجربہ کررہا ہے یہ صرف اس حوالے سے نہیں بلکہ یہ آسٹریلیا کے مستقبل کے بارے میں ہے۔
واضح رہے کہ آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا میں نقل مکانی کرکے آنے والوں کی تعداد کو مناسب سطح پر لانا ہوگا۔ ہمارا نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔