سعودی عرب میں نوجوانوں کی بڑی تعداد آرٹیفشل انٹیلیجنس (مصنوعی ذہانت) میں دلچسپی لے رہی ہے اور 2 لاکھ طلبہ اے آئی مقابلے کے لیے تیار ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں مڈل اور ثانوی درجے کے 10 ہزار سے زائد اسکولوں کے دو لاکھ 60 ہزار سے زیادہ طلبہ نے قومی اولپییارڈ میں اندراج کرایا ہے جو مملکت کی تاریخ میں ایک ریکارڈ ہے۔
سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی( سدایا) نے وزارت تعلیم اور کنگ عبدالعزیز فاونڈیش (موھبہ) کی شراکت سے یہ قومی اولمپیارڈ مقابلے آئندہ سال 23 اپریل 2024 سے ریاض میں شروع ہوں گے۔ ان مقابلوں میں شرکت کے لیے کوالیفائنگ ٹیسٹ سے شروع کیا جاتا ہے جس کے بعد مقابلے کی تیاری کے لیے 30 گھنٹے کی تربیت کا اہتمام ہے۔ اس اقدام کا مقصد طلبہ میں مصنوعی ذہانت اور پروگرامنگ کے حوالے سے آگاہی کو بڑھانا ہے۔
اس حوالے سے متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ یہ مصنوعی ذہانت اور پروگرامنگ میں مہارت رکھنے والی نئی نسل کی تیاری کے حوالے سے قومی انیشیٹو ہے۔ اس سے افرادی قوت کے حوالے سے وژن 2030 کے اہداف پورے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریکارڈ تعداد میں طلبہ کی رجسٹریشن یہ ظاہر کرتی ہے کہ سعودی معاشرہ مضنوعی ذہانت اور ڈیٹا ٹیکنالوجی کے استعمال کا شعور رکھتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اپریل 2023 کے دوران سعودی عرب کو مصنوعی ذہانت کے حوالے سے سماجی آگاہی میں عالمی سطح پر دوسری پوزیشن ملی تھی۔
یادر رہے کہ 2019 سے سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی( سدایا) سعودی ولی عہد کی رہنمائی میں کام کررہی ہے جبکہ موھبہ نے وزارت تعلیم کے ساتھ مل کر سرکاری اسکولوں کے طلبہ مختلف مضامین میں آگے بڑھنے کے مواقع دیے ہیں۔
Comments