غزہ: درندگی کی ہر حد پار کرنے والی اسرائیلی فوج کی ایک چوکی پر گزشتہ روز ایک زخمی فلسطینی کی موت پر سربراہ ڈبلیو ایچ او نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈھانوم گیبرئیس نے غزہ کی پٹی میں ہیلتھ ورکرز کی حراست اور طبی قافلوں کی طویل جانچ پڑتال پر تشویش کا اظہار کیا ہے، اور کہا ہے کہ اس کے نتیجےمیں ایک مریض کی موت واقع ہوئی ہے۔
انھوں نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہمیں ہیلتھ ورکرز کی طویل جانچ اور حراست کے بارے میں گہری تشویش ہے، جس کی وجہ سے ان مریضوں کی زندگی مزید خطرے سے دوچار ہو جاتی ہے جو پہلے ہی سے تشویش ناک حالت میں ہیں۔
We received greater detail on Saturday’s high-risk @WHO-led mission in #Gaza to Al-Ahli Hospital. We are deeply concerned about prolonged checks and detention of health workers that put lives of already fragile patients at risk.
The mission was stopped twice at the Wadi Gaza… https://t.co/DG4uxYSNBw
— Tedros Adhanom Ghebreyesus (@DrTedros) December 12, 2023
واضح رہے کہ اہلِ عرب اسپتال میں ڈبلیو ایچ او کے زیر قیادت ایک مشن کو ہفتے کے روز شمالی غزہ جاتے ہوئے اور واپسی کے دوران ایک چوکی پر روکا گیا تھا۔ اس موقع پر فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے عملے کے کچھ ارکان کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔
سربراہ ڈبلیو ایچ او نے لکھا کہ ہیلتھ ورکرز کو پکڑے جانے کی وجہ سے زخموں کی سنگین نوعیت اور علاج تک رسائی میں تاخیر کے باعث ایک مریض کی موت واقع ہو گئی۔