حکومت نے آئی ایم ایف کو پاور شعبے کا سرکلر ڈیٹ جون 2023 کی سطح 2 ہزار 310 ارب روپے پر برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرا دی، پاور ڈویژن نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور میں تفصیلات پیش کردیں۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی سربراہی میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کے اجلاس میں پاور ڈویژن حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جون 2023 تک پاورسیکٹر کا گردشی قرض 2310 ارب روپے تھا، گردشی قرص کو 2310 ارب روپےکی سطح پر ہی رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس متعلق آئی ایم ایف کو بھی یقین دہانی کرائی گئی ہے، صوبوں کی طرف 113ارب روپے بجلی بقایا جات ہیں، بجلی چوری کےخلاف مہم سے 52ارب روپےسے زیادہ وصول کر چکے ہیں، ملک میں نیٹ میٹرنگ کے صارفین 1200میگاواٹ تک پہنچ چکے۔
این ٹی ڈی سی حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے بتایا کہ ہمارا بجلی پیداوار میں مستقبل کا فوکس مہنگے فیول سے بچنا ہے، ہمارا فوکس شمسی توانائی کو فروغ دینا ہےدس سالہ بجلی پیداواری پلان تیار کیا گیا ہے، پروگرام کے تحت صرف سستے فیول پر ہی بجلی منصوبے لگیں گے۔
چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ انرجی باسکٹ ٹھیک کرنا پڑےگی، پاکستان میں خطے کے مقابلے بجلی مہنگی ہے پاکستان میں مہنگی بجلی سے ترقی میں رکاوٹ ہے۔