معذور پاکستانی نوجوان اور اس کی تصنیف نے لوگوں کو حیرت زدہ کردیا، جس نے اپنی جسمانی معذوری کو اپنی ترقی اور خود کو بااختیار بنانے میں رکاوٹ نہیں بننے دیا۔
یہ نوجوان 18 سالہ نورالدین ظہیر ولد ظہیر عباس ہیں جنہوں نے بچپن میں معذوری کے باعث اسکول میں داخلہ نہ ملنے کے باوجود اپنی محنت لگن اور قابلیت سے تعلیم حاصل کی اور خود کو منوالیا، یہ ایک کتاب کے مصنف اور بہترین شاعر بھی ہیں۔
صرف 3 انچ کا قد رکھنے والے نورالدین ظہیر نے اپنے والد ظہیر عباس کے ہمراہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں خصوصی گفتگو کی اور اپنی جدوجہد اور کامیابی سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔
نورالدین ظہیر کے والد ظہیر عباس نے بتایا کہ ڈھائی تین سال کی عمر میں کھیل کود کے دوران گرنے سے اس کی کمر میں شدید چوٹ آئی تھی جس کے سبب اس کا قد بڑھنا رک گیا اور چلنا پھرنا بھی بند ہوگیا تھا۔
نورالدین ظہیر نے اپنے بارے میں بتایا کہ جب مجھے معلوم ہوا کہ معذوری کی وجہ سے اسکول میں داخلہ ممکن نہیں تو میں نے گھر میں ہی اپنی بہن اور بھائی کی مدد سے تعلیم حاصل کرنا شروع کردی۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے فیصلہ کیا کہ میں ایک ایسا ادارہ قائم کروں گا کہ جس کے ذریعے یہ کوشش کی جائے گی کہ مجھ جیسے لوگوں کو کسی سے کمتر نہ سمجھا جائے، اس کے علاوہ مجھے شاعری سے بھی لگاؤ ہے اورمیں نے ’مسافر‘ نامی ایک کتاب بھی لکھی ہے، میں بابا بھلے شاہ اور علامہ اقبال سے بہت متاثر ہوں۔
Met @AbbasTabish4 at J.J.E by ishqabad, he said:
*aaj ka mushaira aap kay naam.* Feeling Honoured! ALHAMDULLILAH. Grateful by the love of audience. Stay blessed#nz pic.twitter.com/imoaoMmXhQ— Noor Oodinzaheer (@nooroodinzahee) May 28, 2023
اس موقع پر انہوں نے اپنے دو بہترین اشعار بھی ناظرین کو سنائے۔
وہ ملے تو نہیں انجان وقت میں
زخم تھا مجھ کو شاید درد وہ لے گئے
انہوں نے دوسرا شعر سنایا کہ
تم آؤ گی تو ستارے بچھادیں گے
ایک نہ سہی سارے کے سارے بچھا دیں گے
اگر چاند تجھ سے حسد کرے گا
تو اہم اسے ستاروں سے ملوا دیں گے
انہوں نے بتایا کہ میں یو ٹیوب پر اپنا چینل بنانے کی تیاری کررہا ہوں اس سلسلے میں اس پر کام شروع ہوجائے گا، اس کے علاوہ فیس بک اور ٹوئٹر پر ان کا اکاؤنٹ پہلے سے موجود ہے۔