اونٹاریو: کینیڈا نے لاکھوں غیر قانونی امیگرنٹس کو شہریت دینے کا اعلان کردیا، اس فیصلے سے لاکھوں رفیوجیز سمیت ان افراد کو بھی فائدہ ملے گا۔
تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے وفاقی وزیرِ امیگریشن مارک ملر نے اعلان کیا کہ کینیڈا میں مقیم قانونی دستاویزات کے بغیر رہنے والے افراد کو مستقل رہائشی کارڈ جاری کر دیے جائیں گے اور اس طرح انہیں قانونی حیثیت مل جائے گی۔
اس فیصلے سے لاکھوں رفیوجیز سمیت ان افراد کو بھی فائدہ ملے گا، جن کے ورک پرمٹس یا انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس کے ویزا کی میعاد ختم ہو چکی ہے۔
کینیڈا میں قانونی دستاویزات کے بغیر تین لاکھ سے چھ لاکھ افراد قیام پذیر ہیں۔
یاد رہے گذشتہ ہفتے کینیڈا نے اپنی امیگریشن پالیسی میں دیگر ممالک سے آنے والے طلباء کے لیے نئے قوانین کا اعلان کیا تھا جو کہ یکم جنوری 2024 سے نافذ ہوجائیں گے۔
کینیڈا کے وزیر برائے امیگریشن مارک ملر کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وہ کینیڈا میں حصول علم کے لیے آنے والے افراد کو مناسب ماحول فراہم کرنے کے لیے پر جوش ہیں۔
دنیا بھر سے لاکھوں افراد ہر سال کام اور تعلیم حاصل کرنے کے لیے کینیڈا کا رُخ کرتے ہیں، تاہم ماہرین کے مطابق نئے قوانین سے کینیڈا جانا مزید مشکل اور مہنگا ہو جائے گا۔