حماس نے 2 اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کر دی، جس میں یرغمالی اپنی رہائی کے لیے اسرائیلی حکومت سے درخواست کر رہے ہیں۔
القدس بریگیڈ نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر غزہ میں دو مرد اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں اسرائیل سے وہ اپنی رہائی کے لیے کوششیں تیز کرنے کی درخواست کر رہے ہیں۔
روئٹرز کے مطابق یرغمالیوں نے اپنی شناخت جادی موزیس اور العاد کتسیر کے نام سے کرائی، اور مختصر ویڈیو میں انھوں نے رہائی کی کوششیں تیز کرنے کی درخواست کی تاکہ وہ اپنے گھر والوں سے دوبارہ مل سکیں۔
جادی موزیس نے کیمرے کی جانب دیکھتے ہوئے کہا ’ہم ہر لمحہ مر رہے ہیں، ہم ایک ناقابل برداشت صورت حال میں ہیں۔‘
سرايا القدس تبث لقطات قالت إنها لمحتجزين إسرائيليين في غزة يطالبان بمواصلة الضغط على نتنياهو وحكومته لوقف إطلاق النار وقبول صفقة تبادل#الأخبار #حرب_غزة pic.twitter.com/g227r5FF6F
— قناة الجزيرة (@AJArabic) December 19, 2023
رپورٹس کے مطابق 79 سالہ جادی موزیس ایک کسان ہے جسے 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں کیبوتس سے یرغمال بنایا گیا تھا، 47 سالہ کتسیر کو بھی کیبوتس سے والدہ کے ساتھ یرغمال بنایا گیا تھا، تاہم بعد میں اُن کی والدہ کو رہا کر دیا گیا تھا۔