جمعہ, فروری 7, 2025
اشتہار

بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی پر فیصلہ محفوظ

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 122 پر جمع بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 122 پر جمع بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے۔ اس موقع پر ریٹرننگ افسر آفس کے باہر ن لیگ اور پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے نعرے بازی کی گئی۔

بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی کو ن لیگ کی جانب سے چیلنج کیا گیا اور سابق ایم پی اے میاں نصیر نے ان کے کاغذات نامزدگی چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے تجویز اور تائید کنندہ کا تعلق این اے 122 سے نہیں ہے۔

ریٹرننگ افسر نے کاغذات پر اعتراض کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار میاں نصیر کے وکیل نے کہا کہ بانی تحریک انصاف کی سزا معطل ہوئی ہے جرم  نہیں۔ ان کا جرم برقرار ہے لہذا وہ الیکشن نہیں لڑ سکتے۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ الیکشن کمیشن کوئی عدالت نہیں جو کسی کو سزا دے سکے۔ اہلیت کا سوال تب اٹھتا ہے جب کسی قانون کے تحت سزا ہوئی ہو، الیکشن کمیشن کا سزا سے متعلق کوئی قإنون ہی موجود نہیں۔ بانی پی ٹی آئی پر اس فیصلے کی وجہ سے آرٹیکل 62،63 کا اطلاق نہیں ہوتا۔

وکیل بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ تائید کنندہ این اے 122 کا ہی ووٹر تھا جس پر وکیل محمد خان کھرل نے کہا کہ 15 دسمبر کے بعد یہ حلقہ تبدیل ہوا۔ وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ حلقہ بندی کے حوالے سے ہائیکورٹ نے حکم دیا جس پر تبدیلی ہوئی تاہم جب یہ حلقہ بندی تبدیل ہوئی اس وقت الیکشن کا شیڈول آچکا تھا اور الیکشن کمیشن 4 ماہ پہلے حلقہ بندیوں میں ردو بدل نہیں کرسکتا۔

 

وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں سب کچھ کیا گیا اور یہ بانی تحریک انصاف کو الیکشن سے باہر رکھنے کی کوشش ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے لیے لوگوں کی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔

وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم آج نئے تجویز اور تائید کنندہ بھی پیش کر رہے ہیں۔

تائید کنندہ نے کہا کہ میں آج بھی این اے 122 کا ووٹر ہوں اور مجھے الیکشن کمیشن نے آگاہ نہیں کیا کہ حلقہ بندی میں تبدیلی ہوئی ہے۔

اہم ترین

عابد خان
عابد خان
عابد خان اے آروائی نیوز سے وابستہ صحافی ہیں اور عدالتوں سے متعلق رپورٹنگ میں مہارت کے حامل ہیں

مزید خبریں