منگل, دسمبر 24, 2024
اشتہار

کیا غزہ جنگ ختم ہونے کا کوئی امکان نہیں؟ ڈپٹی ہیڈ آف مشن فلسطین کا اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو

اشتہار

حیرت انگیز

ڈپٹی ہیڈ آف مشن فلسطین نادر الترک نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین بہت جلد قابض اسرائیل سے جان چھڑا لے گا، ہم مسجد اقصیٰ کو بہت جلد اسرائیلی بربریت سے بچا لیں گے۔

فلسطین کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن نادر الترک نے پروگرام میں پاکستانی رہنماؤں اور عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا قائد اعظم کے اللہ درجات بلند کرے انھوں نے ہمارے لیے آواز اٹھائی، ان کے بعد سے آج تک پاکستانی رہنما اور عوام ہمارے لیے آواز اٹھاتے ہیں، اس پر میں شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انھوں نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے، عالمی سطح پر کئی ممالک فلسطینیوں کے لیے اس پر آواز اٹھا رہے ہیں، میں دنیا بھر کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

- Advertisement -

نادر الترک نے امریکا پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل امریکی اسلحہ فلسطینیوں کی نسل کشی کے لیے استعمال کر رہا ہے اس لیے امریکا اور یورپی ممالک اسرائیل کو جنگی ساز و سامان کی فراہمی بند کریں۔ انھوں نے کہا کہ نسل کشی پر امریکا اور یورپی ممالک کی جانب سے خاموشی حیران کن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، کیا امریکی حکومت کو اپنے ہی ملک میں لوگوں کا احتجاج نظر نہیں آ رہا، اسرائیل جو فلسطین میں کر رہا ہے کیا کسی کو نظر نہیں آ رہا، انسانی حقوق کی بات کرنے والے ممالک کیوں خاموش ہیں؟

نادر الترک کا کہنا تھا کہ اسرائیل غیر قانونی اور قابض ریاست ہے، امریکا اور یورپی ممالک اسرائیل کی حمایت کیسے کر سکتے ہیں؟ غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کیا جا رہا ہے جن میں بڑی تعداد بچوں کی ہے، امریکا فوری طور پر اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی بند کرے۔

انھوں نے کہا فلسطینیوں کو قحط کا سامنا ہے، 9 اکتوبر سے غزہ کے رہائشی بجلی، پانی اور خوراک کے بغیر جی رہے ہیں، کیوں کہ اسرائیل نے امداد کو روکا ہے، اسرائیل کی جانب سے رضا کاروں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے، اسرائیل کی کوشش ہے کہ فلسطینیوں کو غزہ میں نہ رہنے دے، لیکن امریکا اور یورپی ممالک سمیت عالمی برادری تماشا دیکھ رہی ہے۔

جنگ بندی کے حوالے سے نادر الترک نے مطالبہ کیا کہ سب سے پہلے اسرائیل جنگ بندی کرے، وہ فلسطین میں دہشت گردی کر رہا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں