سال 2023 کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مسلسل دباؤ کا شکار رہا۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی اور ڈالر کی بلیک مارکیٹ روپیہ کی گراوٹ کا باعث بنی، انٹر بینک میں ڈالر 226 روپے سے بڑھ کر 307 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 338 روپے پر آ گیا۔
کرنسی مارکیٹ میں سال 2023 بڑے اتار چڑھاؤ دیکھے گئے، ڈالر نے سال کے دوران بلندیوں کے تمام پچھلے ریکارڈ توڑے اور انٹر بینک میں 226 سے 307 تک پہنچا، اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 338 کی بلند سطح تک پہنچ گیا۔
جنرل سیکریٹری ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ اوپن اور انٹر بینک مارکیٹ میں بڑے فرق کی وجہ سے سٹے بازوں اور اسمگلرز نے بلیک مارکیٹ میں ڈالر کو ریکارڈ سطح پر پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
سال2023 : ڈالر کی مجموعی قیمت میں کتنا اضافہ ہوا؟
نگراں حکومت نے ڈالر کی اسمگلنگ اور بلیک مارکیٹنگ کے خلاف خصوصی سرمایہ کونسل قائم کی اور ڈالر کی اسمگلنگ میں ملوث سٹے بازوں کے خلاف بھرپور کارروائیاں کیں، جس کے نتیجے میں ڈالر ریورس گیئر لگنا شروع ہوا، اور 29 دسمبر تک ڈالر 281 جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 282 رورپے تک آ گیا۔
پاکستانی کرنسی مسلسل ساتویں سال بھی گراوٹ کا شکار
جنرل سیکریٹری ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان ظفر پراچہ کے مطابق توقع ہے کہ 2024 میں ڈالر 260 روپے تک جائے گا۔ ماہرین امید کر رہے ہیں کہ سال 2024 میں پاکستان کرنسی کی قدر میں کمی یا اضافے کا تمام تر دار و مدار الیکشن کے بعد نئی بننے والی حکومت اور اس کی پالیسیوں پر ہوگا۔