غزہ میں اسرائیلی فوج کے درجنوں اہلکار اپنے ہی فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بن گئے۔
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اکتوبر کے آخر میں اپنی زمینی کارروائی شروع کرنے کے بعد سے اس نے غزہ میں 170 زمینی فوجیوں کو کھو دیا ہے جن میں سے 29 دوستانہ فائرنگ کے واقعات میں مارے گئے۔
فوج نے رپورٹ میں کہا ہے کہ دو فوجی گولی لگنے سے مارے گئے جن کا مقصد انہیں نشانہ بنانا نہیں تھا اور نو دیگر حادثات میں ہلاک ہوئے جن میں غیرارادی طور پر ہتھیاروں کا اخراج، بکتر بند گاڑیوں کے اوپر سے چڑھ جانا، اور کنٹرول شدہ انہدام سے شارپنل کا نشانہ بننا شامل ہے۔
خود ساختہ اموات کے پیچھے فوج کی طرف سے بتائی گئی وجوہات بھی دلچسپ ہیں اور ان میں غزہ میں بڑی تعداد میں فورسز کی موجودگی، فورسز کے درمیان مواصلاتی مسائل اور فوجیوں کا تھک جانا اور ضابطوں پر توجہ نہ دینا شامل ہیں۔
اسرائیلی فضائیہ میں تشویش پائی جاتی ہے کہ انہیں غزہ میں عمارتوں اور مقامات پر فضائی حملے کرنے کے لیے بلایا گیا ہے لیکن بعض اوقات اسرائیلی فوجی دھماکے کے بہت قریب ہوتے ہیں اور زخمی بھی ہوتے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ کچھ پائلٹوں نے مشن کو اڑانے سے بھی انکار کر دیا ہے کیونکہ وہ اپنی افواج کو ہونے والے نقصان کے بارے میں فکر مند ہیں۔