آسٹریلوی اوپنر عثمان خواجہ اور ڈیوڈ وارنر صرف ٹیم میٹ ہی نہیں بلکہ بچپن کے دوست بھی ہیں جو ٹیم میں آنے کے بعد بھی ساتھ مل کر شرارتیں کرنے سے باز نہیں آتے۔
آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کل سے سڈنی میں شروع ہونے والے ٹیسٹ میچ کے بعد ٹیسٹ کیریئر کو الوداع کہہ دیں گے۔ رخصت کے ان لمحات میں عثمان خواجہ کو اپنے بچپن کے دوست وارنر کا ایک دلچسپ مذاق بھی یاد آیا جس کو انہوں نے چیری جھگڑے کا نام دیا ہے۔
عثمان خواجہ کا کہنا ہے کہ ڈیوڈ وارنر بچپن سے ایک دہشتگرد تھا کیونکہ وہ اپنی شرارتوں کے باعث ساتھیوں کے لیے ہمیشہ خطرہ ہی ہوتا تھا۔ چیری اس کو بہت مرغوب تھی لیکن صرف کھانے کے لیے نہیں بلکہ دوسرے کو تنگ کرنے اور ان کے کپڑوں پر لگا کر انہیں خراب کرنے کے لیے بھی کیونکہ اسے پتہ تھا کہ چیری کے داغ نہیں جاتے اور اس دن کا اختتام ماں کے غصے پر ہوتا تھا۔
عثمان خواجہ نے اس شرارت آمیز مذاق کو اپنے پرستاروں کے ساتھ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ وارنر کا یہ شرارتی مذاق کرکٹ کھیلنے کے دوران بھی برقرار رہا۔ یہ مذاق وہ چائے کے وقت میں کرتا تھا جب وہ سب سے پہلے چیری کی طرف متوجہ ہوتا تھا۔ پھر ہم چیری اٹھا کر اسے دیگر لوگوں اور ٹیم کے ساتھیوں کے لباس پر لگانا شروع کر دیتے تھے۔
عثمان خواجہ نے اپنے دیرینہ دوست کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ وارنر آنجہانی کرکٹر شین وارن کی طرح پولرائزنگ شخصیت کا مالک ہے۔ وہ میدان سے باہر ایک فراخ دل انسان ہے جو دوسروں کے ساتھ آسانی سے گھل مل جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی وارنر سے ملے گا اسے اندازہ نہیں ہوگا کہ وہ ایک عظیم ٹیسٹ کرکٹر سے مل رہا ہے۔ خاندان ہو یا دوستوں کا حلقہ وہ ہمیشہ سب کے کام آنے اور ان کے لیے بہترین کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
عثمان خواجہ نے کہا کہ وہ ڈیوڈ وارنر پر بہت بھروسہ کرتے ہیں کیونکہ جانتے ہیں کہ اپنے کسی بھی ذاتی مسئلے یا بحران میں وہ پہلی شخصیت ہوگا جس سے وہ مدد طلب کریں گے۔