جمعہ, مئی 16, 2025
اشتہار

سرکاری ملازمین کے بچوں کی ترجیحی بنیادوں پر بھرتی ، چیف جسٹس نے سوالات اٹھا دیے

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سرکاری ملازمین کے بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر بھرتی کرنے پر سوالات اٹھا دیے اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جنرل پوسٹ آفس اسلام آباد میں بھرتی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی ک سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کیا وزیراعظم کےپاس یہ اختیار ہے کہ خود سے پالیسی تبدیل کرے؟ سرکاری ملازمین کے بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر نوکری دینے کی خیراتی پالیسیاں کیوں بنائی جاتی ہے؟

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اسطرح کی پالیسی بناکر آئین کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں، ہمت پکڑیں اور وزیراعظم کو لکھیں کہ یہ پالیسی غلط ہے، ترجیحی بنیادوں پرصرف سرکاری ملازمین کے بچوں کو نوکری کیوں ملے؟ کیا باقی بچے پاکستانی نہیں؟

جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کے روبروایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا یہ پالیسی سابقہ حکومت کے دور میں بنی، پھر کہہ دیں کہ سابقہ حکومت آئین سے بالا تر تھی۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ایسی پالیسی کو اٹھا کر باہر پھینک دینا چاہیے، آئین ہر چیز سے بالا تر ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے اس معاملے پر حکومت سے ہدایات لینے کی استدعا کی ، جس پر عدالت عظمی نے کہا ہم اٹارنی جنرل کو طلب کرتے ہیں۔

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں