اسرائیلی فورسز کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی فوج کی جانب سے رہائشی علاقوں پر بمباری میں مصری میڈیا کے صحافی اور مواصلاتی کمپنی کے دو اہلکاروں سمیت مزید 125 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے، جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مصری ٹی وی کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ ان کے صحافی یزان الزویدی غزہ میں اپنی صحافتی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے اسرائیلی فورسز کی بمباری کا نشانہ بن گئے۔
اپنے بیان میں مصری ٹی وی نے انسانی حقوق اور صحافیوں کی عالمی تنظیموں سے اسرائیل کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اسرائیلی فوج نے یزان الزویدی کو غزہ میں ٹارگٹ بنا کر شہید کیا ہے۔
غزہ میں مواصلاتی نظام کا بلیک آؤٹ اب بھی جاری ہے، مواصلاتی اور انٹرنیٹ سروسز دو روز سے معطل ہیں۔
صحافیوں کی عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے کہا ہے کہ اسرائیلی افواج کے ہاتھوں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 82 ہو چکی ہے جس میں 75 فلسطینی صحافی شامل ہیں۔
اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران مزید 5 فلسطینی نوجوانوں کو شہید کردیا گیا، صیہونی فوج کی جانب سے گزشتہ 100 روز کے دوران 5 ہزار 875 فلسطینیوں کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔
وقت ہمارے ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے، اسرائیلی وزیر نیتن یاہو پر آگ بگولہ
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں مختلف کارروائیوں کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 16 سالہ خالد ہمیدات اور 17 سالہ سلیمان کنان سمیت 5 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔