شمالی کوریا نے امریکی بحری مشقوں کا بھرپور جواب دیتے ہوئے سمندر کے اندر ایٹمی ہتھیاروں کا تجربہ کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا نے ملک کے مشرقی سمندر کے اندر ایٹمی ہتھیاروں کا تجربہ کیا ہے اور پیانگ یانگ نے اسے پڑوسی ملکوں جاپان اور جنوبی کوریا کی ایٹمی قوت کے حامل امریکی جنگی جہازوں والے بحری بیڑے کے ہمراہ علاقائی پانیوں میں مشقوں کا جواب قرار دیا ہے۔
شمالی کوریا کی وزارت دفاع کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مشقیں ملک کی سیکیورٹی کے لیے سنگین خطرہ ہیں اس لیے پیانگ یانگ نے کوریا کے مشرقی سمندر کے نیچے انتہائی اہم ایٹمی ہتھیاروں کے نظام ’ہائیل فائیو23‘ کا تجربہ کیا ہے۔
دوسری جانب جنوبی کوریا نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے شمالی کوریا کے بڑھتے ہوئے میزائل تجربات اور دھمکیوں پر فوری اقدام کا مطالبہ کیا ہے۔
جنوبی کوریا کے اقوام متحدہ میں مندوب ہوانگ جون کوک نے شمالی کوریا کے سنہ 2024 میں کیے گئے پہلے بیلسٹک میزائل تجربے کے بارے میں کونسل کے ہنگامی بند کمرے کے اجلاس کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ یہ ایک بڑا سوال ہے۔
واضح رہے کہ سلامتی کونسل نے 2006 میں شمالی کوریا کے پہلے جوہری تجربے کے بعد اس پر پابندیاں عائد کیں اور اس کے جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو روکنے کے لیے مجموعی طور پر 10 قراردادوں کے ذریعے مزید سختی کی گئی تاہم خاطر خواہ کامیابی نہیں مل سکی۔
شمالی کوریا پر پابندیوں کی آخری قرارداد سلامتی کونسل نے سنہ 2017 میں منظور کی تھی۔ چین اور روس نے مئی 2022 میں امریکہ کی طرف سے لائی گئی قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا جس میں بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تجربات کے سلسلے میں نئی پابندیاں لگائی گئی تھیں۔