بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

نیتن یاہو کی موجودگی میں بھی دو ریاستی حل ممکن ہے، جو بائیڈن

اشتہار

حیرت انگیز

امریکا کے صدر جو بائیڈن ایک بار پھر نیتن یاہو کی حمایت میں کھل کر سامنے آگئے، انہوں نے کہا کہ موجودہ اسرائیلی حکومت کے ہوتے ہوئے بھی اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل ممکن ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے یہ بات اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد میڈیا سے کہی۔

امریکی صدر سے سوال کیا گیا تھا کہ آیا وہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے اقتدار میں ہوتے ہوئے دو ریاستی حل ناممکن ہے، اس پر امریکی صدر نے کہا کہ نہیں، ایسا نہیں ہے۔

اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ پر مسلط جنگ کے خاتمے پر آزاد فلسطینی ریاست کا قیام مسترد کردیا تھا۔

اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو پورے خطے پر سیکیورٹی کنٹرول کی ضرورت ہوگی جو کہ خود مختاری کے نظریے سے براہ راست ٹکراؤ کی بات ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نے نیتن یاہو کی جانب سے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو مسترد کیے جانے کے معاملے پر بھی بات کی ہے۔ بائیڈن کا کہنا تھا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ نیتن یاہو ہر قسم کے دو ریاستی حل کے خلاف ہیں۔

اسرائیل کی ہنگامی حکومت ’گرنے کے قریب‘

انہوں نے کہا کہ دو ریاستی حل کئی طرح کے ہوسکتے ہیں، ایسے بھی کہ بعض ممالک اقوام متحدہ کے رکن تو ہیں مگر ان کی اپنی فوج نہیں ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں