جمعرات, مئی 16, 2024
اشتہار

اولاد کی نافرمانی میں موبائل فون کا کیا کردار ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

بچے درخت کی اس نرم لکڑی کی مانند ہوتے ہیں جسے ابتدا میں جیسے موڑ دیا جائے بعد میں اسی انداز میں ڈھل کر تناور درخت بن جاتی ہے، یہی مثال والدین کی تربیت کی بھی ہے وہ بچوں جس طرح ڈھالتے ہیں وہ ڈھل جاتے ہیں۔

بچوں کی تربیت بہت بڑی ذمہ داری ہوتی ہے جو اتنی آسان نہیں، اس لئے والدین کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے خاص طور پر موبائل فون استعمال کرنے کے بارے میں۔

اس حوالے سے بھارت کے ایک مقامی مذہبی رہنما مولانا سبیل مظہری نے اولاد کی تربیت سے متعلق اہم معاملات پر روشنی ڈالی اور موبائل فون کی وجہ سے بچوں کے ذہنوں پر پڑنے والے اثرات سے آگاہ کیا۔

- Advertisement -

بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بچوں کو ان کی خواہشات کے مطابق مت چلائیں، والدین کا ذہن پختہ اور تجربہ کار ہوتا ہے، ان کی سوچ بڑی ہوتی ہے ان کی سوچ کامیابی کی طرف لے جاتی ہیں بچوں کی ضد اور بچوں کی سوچ اور خواہشات نقصان کی طرف دھکیلتی ہے۔

مولانا سبیل مظہری کا اولاد کی تربیت کے حوالے سے کہنا تھا کہ آج کل کے بچے موبائل فون کے عادی ہو چکے ہیں جس کے ذمہ دار ان کے والدین ہیں۔ آج کے والدین اپنے بچوں سے زیادہ پریشان ہیں۔ اس کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ پہلے ماں باپ اپنی خواہشات پر اولاد کو چلاتے تھے تو اولاد کامیاب ہوتی تھی آج بچے والدین کو چلانے کی کوشش کرتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ والدین بچوں کی خواہشات پر موبائل فون دے دیتے ہیں یاد رکھیے بچوں کی خواہشات کو پورا کرنے کا یہ عمل بہت خطرناک ہے۔

اسی وجہ سے آج کل والدین اس مسئلے سے کافی پریشان ہیں کہ ان کی اولاد نافرمان بن گئی میرے بیٹے نے میرا گلا پکڑ لیا ہے میری بیٹی نے اپنے ماں کو گالی دی ہے وجہ کیا ہے اس کی وجہ بس یہی والدین ان کی خواہشات پر چلاتے ہیں۔

مولانا سبیل مظہری نے مزید کہا کہ ان مسائل کا حل یہ ہے کہ بچوں کو موبائل فون سے دور رکھیں ان کی رات کے اوقات میں کڑی نگرانی کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں